اسلام آباد۔26جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے یکطرفہ اقدام کی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کوئی قانونی حیثیت نہیں،مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں بلکہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، یوم استحصال کے موقع پر پاکستان کی حکومت اور عوام مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہن بھائیوں کی آواز دنیا بھر تک پہنچائیں گے۔
یہاں جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر امیر مقام کی زیر صدارت 5 اگست کو یوم استحصال منانے کی تیاریوں سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وفاقی وزارتوں، مختلف محکموں، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے نمائندوں نے شرکت کی۔وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہن بھائیوں کی آواز دنیا بھر تک پہنچائیں گے،5 اگست 2019 کو بھارت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی متنازعہ حیثیت کو یکطرفہ طور پر ختم کر دیا تھا،بھارتی اقدام کی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کوئی قاںونی حیثیت نہیں،مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں بلکہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کی قرادادیں آج بھی اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہیں،5 اگست کو پاکستان بھر میں بھرپور طریقے سے یوم استحصال منایا جائے گا،عالمی برداری کو بتایا جائے گا کہ غاصب بھارت سرکار کس طرح کشمیری عوام کے حقوق کا استحصال کر رہی ہے،بھارت گزشتہ 76 سال سے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قابض ہے۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا،بھارتی غیر قانونی تسلط میں گھیرے کشمیریوں کی آواز پوری دنیا تک پہنچائی جائے گی۔
وفاقی وزیرنے کہا کہ پاکستانی قوم جموں و کشمیر کے منصفانہ حل تک چین سے نہیں بیٹھے گی،پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سمیت سوشل میڈیا کے ذریعے کشمیری عوام کی آواز دنیا تک پہنچائی جائے۔اجلاس میں وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر امور کشمیر و گلگت بلتستان شبیر احمد عثمانی نے شرکت کی۔اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی اور اے پی ایچ سی کے سینئر رہنما الطاف حسین وانی نے شرکت کی۔