اسلام آباد ۔ 7 اکتوبر (اے پی پی) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کولیگل نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ15 روز میں معافی مانگیں اور 50 ارب روپے ہرجانہ دیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی جبکہ وزیر امور کشمیر نے کہا ہے کہ ان کے پاس ثبوت موجود ہیں کہ انہیں آزادی مارچ کے لئے کہاں سے فنڈنگ ہو رہی ہے اور وہ کس کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں، ان کا ایجنڈا پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے، انہیں مدارس میں زیر تعلیم طالب علموں کو ایجنڈے کا حصہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پیر کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری قوم اور حکومت یکسو ہو کر کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے کام کررہی ہے ۔ کشمیر میں دو ماہ سے زائد عرصہ سے کرفیو اور لوگوں کو گھروں میں محصور کیا گیا ہے۔ اس صورتحال میں مولانا فضل الرحمن مودی کے ایجنڈے کو تقویت دینے اور پاکستان کو کمزور کرنے کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اقتدار کے لئے ہمیشہ منبر کو استعمال کرتے ہیں۔ مدارس کے بچوں کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم نے ان کو بے نقاب کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو لیگل نوٹس بھجوا رہا ہوں۔ وہ 15 دنوں میں اس کا جواب دیں، اگر وہ جواب نہیں دیں گے وہ پھر ان کے خلاف کارروائی کریں گے اور یہ ثبوت پیش کریں گے کہ وہ کس ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن موجودہ حکومت کے آغاز سے ہی الزام تراشی پراترے ہوئے ہیں، وہ کبھی عمران خان کو یہودی ایجنٹ قرار دے رہے ہیں اور کبھی حکومت کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا گمراہ کن پراپیگنڈا کر رہے ہیں جس سے مودی کے ایجنڈے کو تقویت مل رہی ہے ۔ عمران خان سچے عاشق رسولۖ اور ریاست مدینہ کے داعی ہیں۔ پاکستان مسلمانوں کی امنگوں کا مرکز ہے۔