وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کی ڈسکہ آمد، سوات حادثے کے متاثرین سے اظہار تعزیت، خیبرپختونخوا حکومت پر کڑی تنقید

3
Engineer Amir Muqam
Engineer Amir Muqam

ڈسکہ۔29جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام نے اتوار کو سیالکوٹ کے علاقے ڈسکہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سوات کے حالیہ افسوسناک حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے ملاقات کی اور دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ وہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر تعزیت کے لیے آئے ہیں اور حکومت متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے مرحومین کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اس غم میں سوگوار ہے۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انجینئر امیر مقام نے خیبرپختونخوا حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سیاحتی مقامات پر ریسکیو نظام کی کمزوری ایک دیرینہ مسئلہ ہے جسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحتی علاقوں میں ریسکیو کا جدید نظام بنانے کی ضرورت ہے،سیاحوں کی حفاظت کے لئے پنجاب کی طرح خصوصی فورس بنائی جائے اور جدید سازوسامان دیاجائے۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ سیاحوں کو خطرات سے بروقت آگاہ کرنے کا بندوبست ہونا چاہیےاور خطرات والے مقامات پر خصوصی فورس لگانی چاہیے تاکہ انسانی زندگیوں کا نقصان نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ یہ معمول بن چکا ہے کہ خیبرپختونخوا کی حکومت عوامی وسائل کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے جبکہ عوامی فلاح کے منصوبے مسلسل نظر انداز کیے جا رہے ہیں۔

انجینئر امیر مقام نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ ہوا تھا جب خیبرپختونخوا حکومت نے ہیلی کاپٹر نہیں بھجوایا تھا۔ خیبرپختونخوا کی حکومت اڈیالہ جیل کے طواف سے فارغ ہوگی تو اِن عوامی مسائل پر توجہ دے گی ۔ وفاقی وزیر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے حادثے کے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کرنے کی بجائے سرد مہری اختیار کی جو کہ ایک غیر انسانی رویہ ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیراعلیٰ کو معطل کیاجائے کسی ماتحت افسر یا عملے کو نہیں۔ انہوں نے پنجاب حکومت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے صوبے میں حال ہی میں ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز کیا ہے جس کی بدولت اب تک 167 سے زائد قیمتی جانیں بچائی جا چکی ہیں۔