27.5 C
Islamabad
پیر, ستمبر 1, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی وزیر انسانی حقوق اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت دیت، ارش...

وفاقی وزیر انسانی حقوق اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت دیت، ارش اور دامن فنڈ کی ایڈمنسٹریٹو کمیٹی کا اجلاس

- Advertisement -

اسلام آباد۔8جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اور انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بدھ کو یہاں دیت، ارش اور دامن فنڈ کی ایڈمنسٹریٹو کمیٹی کے دسویں اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان بشمول وفاقی سیکرٹری اللہ دینو خواجہ، وزارت داخلہ کے نمائندے اور پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے محکمہ داخلہ و جیل کے حکام نے شرکت کی۔

وزارت انسانی حقوق سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں ان قیدیوں کے کیسز پر غور کیا گیا جو دیت، ارش اور دامن کی رقم ادا نہ کر سکنے کے باعث جیلوں میں قید ہیں۔ کمیٹی نے صوبائی ذیلی کمیٹیوں کی جانب سے بھیجے گئے 9 کیسز کا جائزہ لیا اور ان کی منظوری دی۔ یہ کیسز دیت، ارش اور دامن فنڈ کے قواعد 2007 کے تحت اہل قیدیوں کے تھے جن میں وہ افراد شامل ہیں جو جسمانی یا ذہنی بیماریوں کا شکار ہیں، خواتین، بچے، نابالغ، یتیم اور وہ قیدی جو اپنی سزا کا بڑا حصہ مکمل کر چکے ہیں لیکن مالی وسائل کی کمی کے باعث دیت، ارش اور دامن کی رقم ادا کرنے سے قاصر ہیں۔

- Advertisement -

اجلاس کے دوران کمیٹی کے ارکان کو ہدایت کی گئی کہ وہ تمام اہل کیسز کو مکمل دستاویزات کے ساتھ حتمی جائزے کے بعد جمع کرائیں جن میں قانونی وراثتی سرٹیفکیٹس اور فیصلوں کی مصدقہ نقول شامل ہوں۔ انہیں مزید ہدایت کی گئی کہ وہ کیسز کا تفصیلی تجزیہ فراہم کریں تاکہ مزید تصدیق اور کارروائی کی جا سکے۔وفاقی وزیر نے کمیٹی کے ارکان کی محنت کو سراہا اور ایک مربوط طریقہ کار کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ کیسز کو مؤثر طریقے سے اور شفافیت کے ساتھ حل کیا جا سکے۔

انہوں نے متعلقہ تمام فریقین، بشمول محکمہ داخلہ، جیل حکام اور وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اس عمل میں فعال طور پر تعاون کریں، طریقہ کار میں تاخیر کو ختم کریں اور مستحق افراد تک انصاف پہنچانے کو یقینی بنائیں۔وفاقی سیکرٹری برائے انسانی حقوق نے صوبائی اور وفاقی حکام کے درمیان مضبوط ہم آہنگی کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ مستحق قیدیوں کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔

انہوں نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ فنڈ کے مؤثر استعمال کے لئے ان کی مکمل معاونت حاصل ہے۔اجلاس کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ انصاف، عدلیہ اور انسانی حقوق کے اصولوں کو فروغ دیتے ہوئے اہل قیدیوں کو ضروری مدد فراہم کرنے کے لئے جاری کوششیں کی جائیں گی۔

 

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں