وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق کی زیر صدارت نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا پہلا اجلاس

254

اسلام آباد۔14دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کی زیر صدارت نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے خود مختار ادارہ بننے کے بعد بورڈ آف گورنرز کا پہلا اجلاس بدھ کو وزارت کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا ۔ اجلاس کی خاص بات اس کا انعقاد وفاقی کابینہ کی طرز پر ای ٹیب پر کیا گیا جو ای گورننس اور پیپر لیس حکومتی امور کے حوالے سے وفاقی وزیر آئی ٹی کی ہدایات کا عملی نمونہ ہے۔

بورڈ آف گورنز 9 ارکان پر مشتمل ہے جس میں وفاقی وزیر آئی ٹی بطور چیئرمین، ایڈیشنل سیکریٹری انچارج وزارت آئی ٹی، سیکریٹری فنانس، سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی، ممبر آئی ٹی، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل، سیکریٹری این ٹی آئی ایس بی اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر این آئی ٹی بی بطور سرکاری ممبران شامل ہیں جبکہ بورڈ نے پرائیویٹ سیکٹر سے ایکسپرٹ کے طور پر سابق سیکریٹری آئی ٹی شعیب احمد صدیقی کوآپٹڈ ممبر کی حیثیت سے شامل کرنے کی حتمی منظوری بھی دی۔اجلاس میں ادارے کی اب تک کی کارکردگی اور ایکٹ کے تحت مجوزہ اسٹرکچر پر قائم مقام ایگزیکٹیو ڈائریکٹر این آئی ٹی بی اورایکٹ کے بعد بطور نگراں چیف ایگزیکٹیو آفیسر عائشہ حمیرا موریانی نے تفصیلی بریفنگ دی ۔

بورڈ اجلاس میں ایگزیکٹو کمیٹی، ہیومن ریسورس اینڈ ایڈمنسٹریشن، آڈٹ اینڈ فنانس اور ٹیکنیکل اینڈ پروکیورمنٹ کمیٹیوں کی تشکیل دی گئی جس میں بورڈ کے مختلف ارکان کو ان کے متعلقہ فیلڈزمیں تجربے کی بنیاد پر شامل کیا گیا جبکہ این آئی ٹی بی کے متعلقہ ماہرافسران کمیٹیوں کی معاونت کریں گے اجلاس میں چیف ایگزیکٹیو کے اختیارات، این آئی ٹی بی کے رولز، مینجمنٹ کنسلٹنسی سمیت دیگر امور کے حوالے سے بھی تفصیلی غور و خوض کے بعد فیصلے کئے گئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے کہا کہ ایکٹ کے تحت خود مختار ادارہ بننے کے بعد بورڈ آف گورنرز کے پہلے اجلاس میں ہی یہ اصول طے کیا جاتا ہے کہ ادارے میں تمام امور مکمل شفافیت، غیر جانبدارانہ اور میرٹ کی بنیاد پر چلائے جائیں گے۔ اس ضمن میں قواعد کے تحت بورڈ کی سفارشات پر عمل درآمد کی ذمہ داری چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی ہوگی اور شفافیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

سید امین الحق نے کہا کہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اپنی نوعیت کے اعتبار سے حکومتی سطح پر نہایت اہمیت کا حامل ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تیزی سے بدلتی صورتحال سے نہ صرف خود کوہم آہنگ رکھا جائے بلکہ کسی بھی قسم کی تقرریوں میں معیار،قابلیت،تجربہ اور میرٹ کو خاص طور پرملحوظ خاطر رکھا جانا چاہئے۔