وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کی گوگل کی ریجنل اے آئی ڈویلپر ایکو سسٹم اور کمیونٹیز ٹیم سے ملاقات، پاکستان میں اے آئی کے فروغ ، باہمی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال

21

اسلام آباد۔11جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے گوگل کی ریجنل اے آئی ڈویلپر ایکو سسٹم اور کمیونٹیز ٹیم سے ملاقات کی جس میں پاکستان میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے فروغ اور باہمی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گوگل ٹیم نے پاکستان میں گوگل ڈویلپر گروپس (جی ڈی جیز)، کمیونٹی بیسڈ اے آئی منصوبوں اور تعلیم پر مبنی موثر پلیٹ فارم تعلیم آباد جیسے اقدامات کے ذریعے ہونے والے مثبت اثرات سے آگاہ کیا۔

جمعہ کووزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس موقع پر وفاقی وزیر کی این پلس ون ٹیم سے بھی ملاقات ہوئی جسے حال ہی میں گوگل سلوشن چیلنج میں دنیا کی ٹاپ 10 ٹیموں میں منتخب کیا گیا اور جس نے فلپائن میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

وفاقی وزیر نے نوجوان ڈویلپرز کی اس کامیابی کو سراہا اور کہا کہ یہ پاکستان کے ٹیلنٹ کی صلاحیت کا واضح ثبوت ہے جسے حکومتی معاونت، تربیت اور مواقع کے ذریعے مزید فروغ دیا جانا چاہیے۔
ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے حکومت کے اس وژن پر زور دیا کہ اے آئی کی تربیت کو تین بنیادی شعبوں میں ترجیح دی جا رہی ہے جن میں پہلا مرکزی دھارے کی تعلیم (نرسری سے یونیورسٹی تک)، دوسرا ورک فورس بشمول فری لانسرز اور تیسرا صنعتی شعبے ہے۔

انہوں نے اے آئی سیکھو پروگرام، سینڈ باکس ماحول اور کلائوڈ کریڈٹس کی فراہمی میں سہولت کاری کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ آخر میں انہوں نے گوگل اور وزارت آئی ٹی کے درمیان موثر منظم تعاون کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پاکستان کو عالمی اے آئی ایکو سسٹم میں موثر انداز میں شامل کیا جا سکے اور ملک بھر میں ڈیجیٹل بااختیاری کو فروغ دیا جا سکے۔