وفاقی وزیر اویس لغاری اور سویڈش سفیر کی ملاقات، پاکستان میں ایندھن پر چلنے والی گاڑیوں کو الیکٹرک گاڑیوں میں تبدیل کرنے میں معاونت پر گفتگو

83

اسلام آباد۔23جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے توانائی (پاور ڈویژن)اویس احمد خان لغاری نے سویڈش اور یورپی یونین گرین فنڈز کو دعوت دی ہے کہ وہ پاکستان میں موجودہ ایندھن پر چلنے والی گاڑیوں کو الیکٹرک گاڑیوں میں تبدیل کرنے کے لیے تکنیکی اور مالی معاونت فراہم کریں۔وفاقی وزیر نے سویڈش گرین فنڈ کو دعوت دی کہ وہ پاکستان میں چھوٹی گاڑیوں کو الیکٹرک ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے میں مدد کرے، خاص طور پر حالیہ حکومتی اقدام کے بعد جس میں الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کے ٹیرف میں تاریخی کمی کی گئی ہے۔یہ تجویز انہوں نے جمعرات کو سویڈن کی پاکستان میں سفیر الیگزینڈرا برگ وان لنڈے سے ملاقات میں دی۔

اویس لغاری نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 3 کروڑ سے زائد موٹر سائیکلیں ہیں، جنہیں الیکٹرک گاڑیوں میں تبدیل کرنے کے لیے سویڈش اور یورپی یونین گرین فنڈز پاکستانی بینکوں کے ذریعے سود سے پاک قرضے فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کم آمدنی والے افراد قرض واپس کرنے میں بہت اچھے ہیں اور پاکستانی بینکوں کے پاس ایک مضبوط نظام موجود ہے۔ پاکستان میں توانائی کے موجودہ ذرائع اور قابل تجدید توانائی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اویس لغاری نے بتایا کہ گزشتہ سال ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار کا 55 فیصد قابل تجدید ذرائع سے حاصل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان قابل تجدید توانائی کے فروغ کے لیے پُرعزم ہے اور اس سلسلے میں پاور ڈویژن ایسی پالیسیاں تشکیل دے رہا ہے جو صارفین کے لیے سستی اور پائیدار بجلی کو ممکن بنائیں۔وفاقی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان اس وقت انڈیکیٹو جنریشن کپیسٹی ایکسپینشن پلان (آئی جی سی ای پی ) کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ قومی گرڈ میں توانائی کو کم ترین لاگت کے اصول پر شامل کیا جا سکے اور ملک کے وسائل کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکے۔ سویڈش سفیر نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان اور سویڈن کے درمیان 75 سالہ سفارتی تعلقات منائے گئے، جو ہمارے مضبوط اور گہرے تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں۔

سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی سویڈش کمپنیاں قابل اعتماد گرین انرجی سپلائی حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں اور سویڈن اس حوالے سے پاکستان کو تکنیکی اور ٹیکنالوجیکل معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر یورپی یونین کی برآمدات کا اہم حصہ ہے۔

ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے قابل تجدید توانائی کے حصول کے لئے سویڈن تکنیکی معاونت فراہم کر سکتا ہے۔ سویڈن کی قابل تجدید توانائی میں قیادت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سویڈن اپنی 70 فیصد توانائی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کرتا ہے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اقتصادی ترقی اور گرین انرجی بیک وقت ممکن ہیں۔