اسلام آباد۔6نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ وزارت بندرگاہ کی کارکردگی اور کنٹینر مینجمنٹ کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے ، میری ٹائم شعبہ نے مالی سال2023-2024 میں 430,000 میٹرک ٹن استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد میں سہولت فراہم کی۔انہوں نے یہ بات پاکستان میں گردشی اور استعمال شدہ ٹیکسٹائل ٹریڈ پر قومی پالیسی ڈائیلاگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے پائیدار ترقی کے پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی)، اقوام متحدہ کے ماحولیات پروگرام (یواین ای پی) یورپی یونین (ای یو) کے گردشی اور استعمال شدہ ٹیکسٹائل کی تجارت بارے پراجیکٹ میں تعاون کے متعلق اظہار خیال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری بندرگاہ اور جہاز رانی کے بنیادی ڈھانچے کے تعاون سے مالی سال 2023-24 میں 430,000 میٹرک ٹن سے زائد استعمال شدہ ملبوسات پاکستان پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی معیشتوں، روزگار کی تخلیق اور ٹیکسٹائل کی ری سائیکلنگ کی کوششوں میں مدد کے لیے ان درآمدات کی موثر ہینڈلنگ ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ ہم ایسے ضوابط کو لاگو کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو آلودگی خاص طور پر نقصان دہ کیمیکلز سے سمندری ماحولیاتی نظام کو محفوظ اور پائیدار شپنگ کو یقینی بنائیں۔ ق
یصر احمد شیخ نے کہا کہ وسیع تر پائیداری کے ایجنڈے کے ایک حصہ کے طور پر وزارت بحری امور جہاز رانی کے دوران کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے صاف ایندھن اور توانائی کی بچت پر مبنی ٹیکنالوجیز اپنانے سمیت گرین شپنگ کے متبادل بھی تلاش کر رہی ہے۔ یہ اقدامات انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے طے کردہ بین الاقوامی ماحولیاتی معیارات کے مطابق ہیں جو پاکستان کے بحری شعبہ کے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عالمی کوششوں کو یقینی بناتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت کا ان اہداف کےحصو ل کے لیے عزم پاکستان کے وسیع تر پائیداری کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے جو سرکلر اکانومی اور ذمہ دار ٹیکسٹائل تجارت میں ملک کے کردار کو تقویت دیتا ہے۔ بحری امور کے وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ نے مزید کہا کہ وزارت میری ٹائم افیئرز بین الاقوامی شراکت داروں بشمول یواین ای پی اور ای یو کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ ایسی پالیسیاں تیار کی جائیں جو ٹیکسٹائل کی عالمی تجارت میں پاکستان کے کردار کو بڑھا سکیں۔ وزارت بحری امور ان اقدامات کے ذریعہ پاکستان کو پائیدار بحری طریقوں میں ایک رہنما بنانے اور ماحولیاتی پائیداری اور سرکلر اقتصادی ترقی کے عالمی اہداف میں حصہ ڈالنے کے لئے کوشاں ہے۔