اسلام آباد۔16دسمبر (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)نے آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ اور ٹیکسٹائل پالیسیوں کی منظوری دے دی ۔ وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات شوکت ترین، وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب، گورنر اسٹیٹ بینک، متعلقہ وفاقی سیکریٹریز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزارت توانائی کی طرف سے پاور سیکٹر کے فیز ٹو کی منظوری دی گئی اور ایک سلیب کو ختم کر دیا گیا جس میں نظر ثانی شدہ سبسڈی اور انٹر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ٹیرف کو ریشنلائزیشن سبسڈیز میں شامل کرنا تھا۔ کمیٹی نے فنانس ڈویژن کی طرف سے خیبرپختونخوا حکومت کو 27 ارب روپے سے 31.3 ارب روپے کی سمری کی بھی سفارش کر دی۔
ای سی سی نے چینی کی درآمد کے سلسلے میں ٹی سی پی کی طرف سے پیش کئے گئے ٹینڈرز کو ختم کرنے پر کابینہ کی ای سی سی کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کے لئے وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے پیش کردہ سمری پر بحث کی اور اس کی منظوری دی۔ ٹیکنیکل ایڈوائزری سب کمیٹی کی سفارش پر ای سی سی نے وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس کی فراہمی کے نظرثانی شدہ ترجیحی آرڈر پر پیش کردہ سمری کی بھی منظوری دی۔
موجودہ ربیع سیشن 2021-22 کے دوران ان پلانٹس کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، جس سے یوریا کھاد کی فوری دستیابی کو یقینی ہو گی اور بیرون ملک سے یوریا کی درآمد کی صورت میں زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
ای سی سی نے غور و خوض کے بعد وزارت تجارت کی جانب سے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی پالیسی 2020-25 کی پیش کردہ سمری کی منظوری دے دی جس میں ایف بی آر اور فنانس ڈویژن کے ان پٹ کو شامل کرنے اور پاور ڈویژن کے مشاہدات کو پورا کرنے کی ہدایات ہیں۔ تفصیلی بحث کے بعد، ای سی سی نے آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی 2021-26 پر صنعت و پیداوار کی وزارت کی طرف سے پیش کردہ سمری کی بھی منظوری دی، اس ہدایت کے ساتھ کہ پالیسی میں دیئے گئے برآمدی اہداف کا ہر سال جائزہ لیا جائے اور اس کے مطابق اپ ڈیٹ کیا جائے اور تجویز کیا جائے۔
تکنیکی مشاورتی ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر ای سی سی نے درج ذیل تکنیکی ضمنی گرانٹس کی بھی منظوری دی جس میں صوبہ سندھ اور بلوچستان میں ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد کے لئے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے لئے 2,650.968 ملین روپے شامل ہیں۔
اجلاس میں وزارت توانائی کی طرف سے سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی جس میں آئی پی پیز کو پہلی قسط (40 فیصد)کی ادائیگی بھی شامل ہے۔ اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات کیلئے 2 ارب روپے کی میڈیامہم کی بھی منظوری دی گئی جس میں حکومتی اقدامات، پروگراموں اور منصوبوں کو اجاگر کرنا ہے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے ٹیکنیکل ایڈوائزری سب کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی جس میں سمریوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور اپنی سفارشات غور کیلئے ای سی سی کو پیش کیں۔