وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ سے پاکستان میں ایران کے سفیر کی ملاقات

60

اسلام آباد۔21جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ سے پاکستان میں ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے جمعرات کو یہاں ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ سیکرٹری انسانی حقوق افضل لطیف اور وزارت کے دیگر اعلیٰ افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔ دونوں اطرف سے انسانی حقوق کے بارے میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے ایرانی سفیر کا خیر مقدم کیا اور دونوں ممالک کے مابین سات دہائیوں سے زیادہ کے خوشگوار برادرانہ تعلقات کا ذکر کیا جو یکساں ثقافتی، مذہبی اور تاریخی اقدار کی مرہون منت ہیں۔ایرانی سفیر محمد علی حسینی نے وزارت میں چارج سنبھالنے پر اور ان کی مختلف سیاسی ذمہ داریوں کو کامیابی سے سر انجام دینے پر وفاقی وزیر کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ایران انسانی حقوق اور بالخصوص عدالتی شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے پر آمادہ ہے۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ ایرانی حکومت کی خصوصی توجہ خواتین کے حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے پر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مضبوط معاشی اور کاروباری تعلقات اور قیدیوں کے تبادلے میں زیادہ سے زیادہ تعاون کیا جائے۔ انہوں نے وفاقی وزیر کو ایران کے سرکاری دورے پر مدعو کیا کہ وہ اگست کے مہینے میں ایک تقریب میں شرکت کریں جہاں انسانی حقوق کے موضوع میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے لئے سائیڈ لائن اجلاس کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔

انہوں نے قیدیوں کی حوالگی/تبادلے اور انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لئے مفاہمتی یادداشتوںکا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے مسلم ممالک کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا کہ وہ اسلامو فوبیا اور توہین مذہب کے واقعات کا باہمی تعاون سے ہی مقابلہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اسلامو فوبیا کے خطرے کا کامیابی سے مقابلہ کرنے کے لئے سفارتی محاذوں پر پاکستان کے کردار کو سراہا۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان موجود تعاون کے زبردست مواقع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام ایران کے لئے اس گرمجوشی اور سہولتوں پر گہری عقیدت و احترام رکھتے ہیں جو ایرانی حکومت زائرین کے لئے خاص طور پر تفتان بارڈر پر مہیا کرتی رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم اپنے پیغمبر ﷺ کی تعلیمات سے انسانی حقوق کے لئے رہنمائی لیتے ہیں۔ انہوں نے مغرب اور امریکہ کی طرف سے عائد کردہ عشروں طویل پروپیگنڈے اور معاشی پابندیوں کی پاداش میں ایرانی حکومت کو اس کی استقامت اور جدوجہد پر بھی مبارکباد دی۔