وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کی وزارت انسانی حقوق میں اجلاس کی صدارت

73

اسلام آباد۔25نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے جمعرات کو یہاں وزارت انسانی حقوق میں 13 جاری شدہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرامز 2021-22(پی ایس ڈی پی) کے حوالے سے وسط سال کے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری , انسانی حقوق، جملہ ڈائریکٹر جنرلز، پراجیکٹ ڈائریکٹرز اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔تمام پراجیکٹ ڈائریکٹرز نے انفرادی طور پر وفاقی وزیر کو 2021-22 کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے دوران اپنے منصوبوں کی فزیکل اور مالیاتی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

انھوں نے بتایا کہ اس دورانیے میں تکمیل پائے جانے والے امور میں قابل ذکر ٹرانس جینڈر پروٹیکشن سینٹر کا کامیاب افتتاح اور ایک ٹرانس جینڈر افراد کی ڈائرکٹری کی تشکیل,جس میں اسلام آباد کے ایک سو (100) ٹرانس جینڈرز پہلے ہی رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ ہیومن رائٹس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم (HRIMS) کا قیام شامل ہیں جبکہ خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں علاقائی دفاتر کے ساتھ انٹرلنک کئے جانے کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ پائلٹ پراجیکٹ برائے شمولیتی تعلیم کے تحت 391 معذور بچوں کی رجسٹریشن، قومی خصوصی تعلیمی مرکز برائے بینائی سے محروم بچوں کے تحت بصارت سے محروم 253 افراد کی تشخیص ، بصارت سے محروم 187 افراد کی ای لرننگ کی تربیت اور پاکستان میں پہلی بار فونکس بریل، جدید ترین میگنیفائرز اور تھری ڈی پرنٹرز جیسی ٹیکنالوجی کے استعمال کو متعارف کرانے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔

انھوں مزید بتایا کہ پولیس میں شعور اور حساسیت اجاگر کرنے کیلئے زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ 2020 اور ٹرانسگینڈر پروٹیکشن ایکٹ 2018 پر پولیس حکام کے لیے چاروں صوبوں میں چھ تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔ اسی طرح معاشرے کے کمزور طبقات بشمول خواتین، بچوں، ٹرانسجینڈر افراد اور سینئر شہریوں کے حقوق کی آگاہی کے لیے متعدد اخبارات میں اشتہار دئیے گئے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے تکمیل پائے جانے والے کاموں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جاری منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔