39.4 C
Islamabad
پیر, اپریل 28, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک کو...

وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک کو مالی سال 25۔2024 کی تین سہ ماہیوں کے دوران ای او بی آئی کی کارکردگی پر بریفنگ

- Advertisement -

اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک حسین کو مالی سال 25۔2024 کی تین سہ ماہیوں کے دوران ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

پیر کو ای او بی آئی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ چیئرمین ای او بی آئی خاقان مرتضیٰ کی ستمبر 2024 میں ریٹائرمنٹ کے بعد ادارے کے سینئر ترین افسر ڈاکٹر جاوید اے شیخ کو چیئرمین کا قائم مقام چارج دیا گیا۔ انہوں نے وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانی و ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ اور وفاقی سیکرٹری ڈاکٹر ارشد محمود کی متحرک نگرانی میں ادارے کو بہتر سروس ڈیلیوری اور کارکردگی کی طرف کامیابی سے گامزن کیا۔  وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین مسلسل ای او بی آئی کی کارکردگی کی نگرانی کرتے اور ادارے کی انتظامیہ سے ہفتہ وار رپورٹس وصول کرتے رہے۔

- Advertisement -

شفافیت اور میرٹ پر ان کے زور نے شاندار نتائج دیئے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ادارے نے مالی سال 25۔2024 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں 116 ارب روپے کی تاریخی آمدن حاصل کی، جو کہ 40 فیصد کی بے مثال ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔ پنشنز اور آپریشنل اخراجات کی ادائیگی کے بعد ای او بی آئی نے صرف نو مہینوں میں اپنے فنڈ میں 72.23 ارب روپے کا اضافہ کیا۔ موجودہ چیئرمین نے نمایاں اصلاحات متعارف کرائیں جن میں "فارمولا پنشن” کا نفاذ شامل ہے جس کے ذریعے طویل خدمات انجام دینے والے کارکنان کو زیادہ پنشن فراہم کی گئی۔ انہوں نے اُن ریٹائرڈ ملازمین کے لئے کم از کم پنشن کی بحالی کی بھی حمایت کی جن کے ادارے قانونی تنازعات میں الجھے ہوئے تھے۔

ان کی قیادت میں اعلیٰ سطحی بورڈ اجلاس منعقد ہوئے جن کے نتیجے میں بورڈ آف ٹرسٹیز (بی او ٹی ) نے یکم جنوری 2025 سے کم از کم پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز منظور کی۔ یہ تاریخی فیصلہ اب وفاقی کابینہ کی حتمی منظوری کا منتظر ہے اور اس سے تقریباً پانچ لاکھ پنشنرز کو فائدہ پہنچے گا، جبکہ سالانہ مالی اثرات کا تخمینہ 10 ارب روپے ہے۔ای او بی آئی کو شدید افرادی قوت کی کمی کا سامنا تھا اور ادارہ اپنی منظور شدہ استعداد کے صرف 38 فیصد پر کام کر رہا تھا جس سے سروس ڈیلیوری متاثر ہو رہی تھی،اس چیلنج کو مدِنظر رکھتے ہوئے موجودہ انتظامیہ نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز ) کے ذریعے ایک سخت امتحانی عمل سے منتخب امیدواروں کی بھرتی کے عمل کو تیز کر دیا۔

بھرتی کے عمل کے مکمل ہونے کے بعد نئے افسران جلد ہی ادارے میں شامل ہو جائیں گے جس سے اس کی آپریشنل صلاحیت میں مزید اضافہ ہو گا۔وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے ای او بی آئی کی غیر معمولی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ ادارے کو خودمختار، شفاف اور اعلیٰ کارکردگی والا ادارہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ای او بی آئی کی سماجی تحفظ کی اسکیموں کے دائرہ کار کو وسیع کیا جائے، خصوصاً قانون میں ترمیم کے ذریعے اُن اداروں کو بھی شامل کیا جائے جن میں دس سے کم ملازمین کام کرتے ہیں تاکہ ہمہ گیر کوریج کو یقینی بنایا جا سکے،

نیز ان شعبوں کو بھی شامل کیا جائے جو فی الحال ای او بی ایکٹ سے مستثنیٰ ہیں، جیسے زرعی شعبہ، مالیاتی ادارے، گھریلو ملازمین اور قانونی ادارے۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ای او بی آئی، جو کہ وزارتِ اوورسیز پاکستانی و ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کے تحت ایک اہم سماجی تحفظ کا ادارہ ہے، پاکستان کے مزدور طبقے کو بڑھاپے کی پنشن، بیوہ پنشن، معذوری پنشن اور بڑھاپے کے گرانٹس فراہم کر کے ان کی خدمت جاری رکھے ہوئے ہے۔ ای او بی آئی میں حالیہ پیش رفت اصلاحات، لچک، اور خدمت کے اعلیٰ معیار کے ایک نئے دور کی نمائندگی کرتی ہے، جو کہ پاکستان کی ورک فورس کے محفوظ مستقبل کے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588910

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں