اسلام آباد۔2ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری اور قازقستان کے سفیر یرژان کِسٹافن کے درمیان ملاقات ہوئی۔ منگل کو جاری پریس ریلیز کے مطابق ملاقات میں دونوں فریقین نے میری ٹائم کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ ملاقات میں پاکستان اور قازقستان کی بندرگاہوں کے ذریعے تجارتی تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس کے علاوہ مشترکہ منصوبوں کے مواقع اور تجارتی سہولتوں پر بات چیت بھی کی گئی ۔وفاقی وزیر نے سفیر کو کراچی اور گوادر بندرگاہوں پر مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی تجویز پیش کی اور گوادر کے فری زونز میں ممکنہ شراکت داری کو اجاگر کیا۔ قازقستان کے سفیر نے کہا کہ پاکستانی بندرگاہوں کو نہ صرف قازقستان بلکہ وسط ایشیائی خطے کے لئے بھی ٹرانزٹ حب کے طور پر استعمال کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ قازقستان کے وزیر مواصلات کی قیادت میں ایک وزارتی سطح کا وفد جلد ہی پاکستان کا دورہ کرے گا۔
وفد سمندری تجارت اور لاجسٹکس میں مزید تعاون تلاش کرنے کے لئے بات چیت کرے گا۔ جنید انوار چوہدری نے قازقستان اور دیگر خشکی سے گھرے وسطی ایشیائی ممالک کو خلیج فارس، افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا کی منڈیوں تک براہ راست رسائی فراہم کرنے والے گیٹ ویز کے طور پر پاکستانی بندرگاہوں کے اہم کردار پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں علاقائی تعاون کے فریم ورک اور جنوبی اور وسطی ایشیا میں تجارتی رابطوں کو فروغ دینے کے پاکستان کے وسیع تر ہدف سے ہم آہنگ ہیں۔ جنید انوار نے کہا کہ اس تعاون کے ذریعے پاکستان کا مقصد نہ صرف اپنے پورٹ آپریشنز کو بڑھانا ہے بلکہ قازقستان اور وسطی ایشیا کے بڑے خطے کے ساتھ بڑھتے ہوئے اقتصادی انضمام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خود کو ایک سٹریٹجک تجارت اور ٹرانزٹ ہب کے طور پر کھڑا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بڑھتی ہوئی شراکت داری بحری راستوں کے ذریعے اقتصادی تعلقات کو گہرا کرنے کے مشترکہ عزم کو اجاگر کرتی ہے جس سے پاکستان کی بندرگاہوں کو وسطی ایشیا کی عالمی منڈیوں تک رسائی کے لئے کلیدی گیٹ ویز میں تبدیل کیا جائے گا۔