وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری وخصوصی اقدامات چوہدری سالک حسین کا پاکستان ،جاپان تجارت اور سرمایہ کاری سیمینار سے خطاب

114

اسلام آباد۔30ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری وخصوصی اقدامات چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ اور جاپان ایکسٹرنل ٹریڈ آرگنائزیشن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے کے مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو بورڈ آف انویسٹمنٹ اور جیٹرو کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقدہ پاکستان جاپان تجارت اور سرمایہ کاری سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یہ سیمینار، جس میں 300 سے زائد کاروباری اور سرکاری معززین کے سامعین موجود تھے، جاپان کے پارلیمانی نائب وزیر برائے اقتصادیات، تجارت اور صنعت کی قیادت میں جاپانی وفد کے اعزاز میں منعقد کیا گیا۔ یہ وفد پاکستان جاپان گورنمنٹ بزنس جوائنٹ ڈائیلاگ کے ساتویں اجلاس میں شرکت کے لیے یہاں آیا تھا۔ سیمینار میں سیکٹرل بزنس ٹو بزنس اور پلینری سیشنز کا اہتمام کیا گیا جس نے ممتاز جاپانی کمپنیوں کو اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے لیے ایک مناسب پلیٹ فارم فراہم کیا۔

چوہدری سالک حسین نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور تجارتی تعلقات میں شاندار کارکردگی کے ستر سال مکمل ہونے پر جاپان حکومت، جاپانی سفیر، جاپان میں پاکستان کے سفارتخانے، پاکستان جاپان بزنس فورم، جیٹرو کو مبارکباد دی۔انہوں نے جاپانی تاجروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پاکستان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت اور فوڈ پروسیسنگ، لاجسٹکس، کانوں اور معدنیات، سٹیل ملز، تعمیرات، ہاؤسنگ اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ سیکرٹری بی او آئی اسد رحمان گیلانی نے 15 رکنی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان جاپان کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتی ہے اور اقتصادی محاذ پر دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہشمند ہے۔

انہوں نے کہا کہ BOI پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور سہولت فراہم کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے، اسے جاپانی سرمایہ کاروں کے لیے فوکل باڈی کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے ملک کی معاشی ترقی کے لیے پاکستان میں کام کرنے والی تمام جاپانی کمپنیوں خصوصاً ہونڈا، ٹویوٹا، سوزوکی موٹرز، نیوٹریکو موریناگا، این ای سی کارپوریشن اور دیگر کئی کمپنیوں کے تعاون کو سراہا۔

جاپانی کاروباری اداروں نے حال ہی میں پاکستان کے آٹوموبائل، اسٹیل، کیمیکل، خوراک اور دیگر شعبوں میں نمایاں سرمایہ کاری کی ہے۔ تاہم، انہوں نے بتایا کہ آٹو سیکٹر، قابل تجدید توانائی، الیکٹرانکس، فوڈ پروسیسنگ، اور انجینئرنگ کے شعبوں میں مزید توسیع کی گنجائش باقی ہے۔ انہوں نے 7 ملین امریکی ڈالر کی ہنگامی امداد فراہم کرنے پر حکومت اور جاپان کے عوام کی غیر متزلزل حمایت کی تعریف کی۔

بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل جمیل احمد قریشی نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ جاپانی وفد نے حکومت پاکستان کی طرف سے فراہم کردہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔