وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز اور ترقی انسانی وسائل ساجد حسین طوری سرکاری دورے پر بیرون ملک روانہ ہوگئے

411

اسلام آباد۔14نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز اور ترقی انسانی وسائل ساجد حسین طوری دس روزہ سرکاری دورے پر بیرون ملک روانہ ہوگئے، وہ اپنے دورے کے دوران نسوئٹزرلینڈ، رومانیہ، یونان اور پرتگال جائیں گے جہاں وہ متعلقہ حکام اور پاکستانی کمیونٹی سے ملاقاتیں کریں گے۔ غیر ملکی دورے کا مقصد مختلف ممالک میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا، متعلقہ ممالک کے حکام سے پاکستانی کمیونٹی کے مسائل پر بات کرنا اور دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

وفاقی وزیر ساجد حسین طوری جنیوا میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل سے بھی ملاقات کریں گے اور ان سے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ مزدوروں کی بحالی اور امداد کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ واضح رہے کہ وزارت سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل کی ترقی نے آئی ایل او کے تعاون سے بلوچستان اور سندھ میں سیلاب سے متاثرہ کارکنوں کی بحالی کے لیے کیش فار ورک پروگرام شروع کیا ہے جسکو ملک کے تمام متاثرہ علاقوں میں پھیلایا جائیگا اور اس حوالے سے ڈی جی آئی ایل او سے بات کیجائیگی۔

وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے روانگی سے قبل اپنے بیان میں کہا کہ رومانیہ، پرتگال، اٹلی، یونان اور دیگر مغربی ممالک کو بڑے پیمانے پر افرادی قوت کی ضرورت ہے اور ہم ان ممالک کو پاکستانی ورکرز اور پروفیشنلز بھیجنے کے معاہدے کرنے کے لیے بھرپور کوششیں اور بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ویزوں کے حصول اور امیگریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے متعلقہ ممالک کے حکام سے بات کریں گے تاکہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ پاکستانی لیبر فورس اور پیشہ ور افراد کو ان ممالک میں بھیجا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی وجہ سے پاکستان نے مالی سال 22 میں 31 ارب ڈالر سے زائد کی ریکارڈ ترسیلات زر حاصل کیں جو ملکی معیشت کا ایک بڑا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح سمندر پار پاکستانیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا اور ان کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنا ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ سمندر پار پاکستانیوں کو آسان رسائی دیں اور ان کے مسائل حل کرنے میں کوتاہی نہ کریں۔