وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود کا ایف پی سی سی آئی کا دورہ

237

اسلام آباد۔15جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود نے کہا ہے کہ صنعتی ترقی کے لئے حکومت نے بہت سے اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ برآمدات میں اضافے کے ذریعے معاشی استحکام لایا جا سکے، ایس ایم ایز کے حوالے سے ہماری بہت سی تجاویز بجٹ میں شامل کی گئی ہیں جس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو وفاقی ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان (ایف پی سی سی آئی)کیپٹل آفس کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ، نائب صدر امین اللہ بیگ، انجینئر ایم اے جبار، چیئرمین کوآرڈینیشن مرزا عبدالرحمن، کنوینر سید اسد حیدر مشہدی و دیگر نے وفاقی وزیر سے ملاقات بھی کی۔ نائب صدر محمد ندیم قریشی ، کوآرڈینیٹر لاہور آفس محمد علی میاں نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ وفاقی ایوان ہائے تجارت و صنعت کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ملکی معیشت مضبوط کرنے کے لئے صنعتی ترقی ضروری ہے جس سے ایکسپورٹ بڑھے گی اور روزگار کے مواقع میسر ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صدی معیشت کی صدی ہے، ایکسپورٹ کو ترجیح دینا ہوگی۔ ایس ایم ایز کو فوری طور پر مربوط کرنا اور بڑی صنعتی اکائیوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنا وقت کی ضرورت ہے،ہماری آبادی کی ایک بڑی تعداد کو فنی اداروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہنر مند اور فنی تعلیم سیکھنے کے مواقع میسر نہیں۔عرفان اقبال شیخ نے مزید کہا کہ شہروں میں بڑھتی آبادی اور انڈسٹریلائزیشن کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت کو چاہئے کہ دیہی علاقوں میں ایس ایم ایز کو پروان چڑھانے کیلئے خصوصی سہولیات اور بلاسود قرضہ جات کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ کی باتوں سے اتفاق کرتا ہوں اورمیری اپنی بھی یہی سوچ ہے انڈسٹریلائزیشن ہونی چاہئے، جو کچھ ہم کر سکتے تھے ہم نے کیا ہے، ایس ایم ایز کے حوالے سے ہماری بہت سی تجاویز بجٹ میں شامل کی گئی ہیں جس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے ۔ ایس ایم ایز کا سب سے بڑا مسئلہ فنانس کا ہے اور یہ ایک انڈسٹری لگانے میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جیمز اینڈ جیولری کی ایکسپورٹ میں بہت صلاحیت ہے۔ وومن انٹرپینور کے حوالے سے حکومت نے ایشیائی ترقیاتی بنک کے ساتھ 200 ملین ڈالر کا معاہدہ کیا ہے جس کے دوررس نتائج سامنے آئیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ میرا ایجنڈا ہے کہ ہم نے امپورٹ کے متبادل ایکسپورٹ کی طرف جانا ہے ، بزنس کمیونٹی اور حکومت کو مل کر پالیسیاں بنانا چاہئیں۔ اس موقع پرایف پی سی سی آئی سابق نائب صدور سہیل الطاف، سارک چیمبر کے ایگزیکٹیو ممبر صفدر زمان شاہ، صدر ہری پور چیمبر طیب سواتی، سمیت فرغ علوی، ندیم منصور سید، امین الرحمن، طارق محمود جدون و دیگر نے بھی خطاب کیا۔