اسلام آباد ۔ 26 اگست (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق سیّد فخر امام نے کہا ہے کہ حکومت نے آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے گندم کی درآمد کا فیصلہ کیا ہے، ستمبر میں درآمدی گندم آنے سے آٹے کی قیمتوں میں استحکام آئے گا، گندم کے حوالہ سے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گندم بحران کچھ ماہ پہلے شروع کیا گیا، ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ گندم کی قلت پیدا کرنے کے طریقہ کار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت اور بین الاقوامی قیمت میں کافی فرق آ گیا تھا، کراچی اور پشاور میں گندم ملی، تکنیکی طور پر 20 سے 25 دن کی کمی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا، پہلا جہاز گندم لے کر پہنچ چکا ہے، گندم کی پیداوار بڑھانے کے لئے بہتر بیج کی ضرورت ہے۔ سیّد فخر امام نے کہا کہ گندم 20 ملین ایکڑ پر کاشت ہوتی ہے جس کے لئے 11 لاکھ ٹن بیج کی ضرورت ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ 4 لاکھ کوالٹی گندم بیج کی تشخیص کریں۔ انہوں نے کہا کہ آٹا، گندم بحران چند ماہ قبل شروع ہوا جس کی وجہ ذخیرہ اندوزی تھی، 8 سے 9 سال بعد پہلی بارگندم کی قیمتوں میں فرق پیدا ہوا، حکومت نے آٹے کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے گندم کی درآمد کا فیصلہ کیا، ستمبر میں درآمدی گندم آنے سے آٹے کی قیمتوں میں استحکام آئے گا، قیمتوں میں استحکام کیلئے پنجاب حکومت نے سرکاری گندم سبسڈی پر جاری کی ہے، گندم کے حوالہ سے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔