اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے فلپ مورس انٹرنیشنل کے وفد سے ملاقات کی جس میں تمباکو کی صنعت سے متعلق ریگولیٹری ماحول، برآمدی کارکردگی اور مستقبل کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے کم سے کم متعین قیمت (ایم آئی پی) کے نوٹیفکیشن کی جلدی تکمیل کی ہدایت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بروقت انتظامی اقدامات سے غیر یقینی صورتحال اور مالی نقصانات سے بچا جا سکتا ہے، خاص طور پر کاشتکاروں اور برآمدکنندگان کے لیے۔
وزیر نے اعادہ کیا کہ حکومت زرعی صنعتوں کی معاونت اور کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے ایک موثر ریگولیٹری نظام کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو جیسے زرعی شعبے روزگار، دیہی ترقی اور زرمبادلہ کے حصول میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔رانا تنویر حسین نے تمباکو سیکٹر کی معیشت میں بڑھتی ہوئی شراکت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تمباکو برآمدات 100 ملین امریکی ڈالر کی حد عبور کر چکی ہیں جس سے ملک کو نمایاں زرمبادلہ حاصل ہو رہا ہے۔
انہوں نے ان کثیرالقومی کمپنیوں کے کردار کو سراہا جو پاکستان کے قانونی و ریگولیٹری نظام کے اندر رہ کر ذمہ داری کے ساتھ کام کر رہی ہیں اور قومی ترقی میں مثبت کردار ادا کر رہی ہیں۔وزیر نے وفاقی سطح پر مربوط نگرانی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پالیسی سازی میں ہم آہنگی برقرار رہے اور ریگولیٹری بکھرائو سے بچا جا سکے، جو شعبے کی ترقی میں رکاوٹ بنتا ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ایک مستحکم اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے کے لیے متحرک کردار ادا کرتی رہے گی۔انہوں نے گفتگو کے اختتام پر کہا کہ ملاقات میں اٹھائے گئے تحفظات کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور ان کے فوری حل کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ قومی اقتصادی ترقی کے بڑے مفاد کو فروغ دیا جا سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600647