اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت محمد اورنگزیب خان کھچی سے بدھ کو پاکستان میں ازبکستان کے سفیر علشر تختایوف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون کو مزید وسعت دینے اور عوامی سطح پر روابط کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔ازبک سفیر نے وزیر قومی ورثہ اورنگزیب خان کھچی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے 26 تا 28 مئی 2025ء کو سمرقند میں منعقدہ تقریبات میں شرکت کی، جہاں سمرقند کو ’’اسلامی دنیا کا ثقافتی دارالحکومت‘‘ قرار دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی شرکت نے اس موقع کو خاص اہمیت دی اور پاکستان کے مسلم دنیا میں ثقافتی مکالمے کے فروغ کے عزم کو ظاہر کیا۔سفیر تختایوف نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے تجاویز پیش کیں، جن میں پاکستان میں ازبک فلمی دن منانے، دونوں ممالک میں ثقافتی دنوں کا انعقاد، اگست 2025ء میں تاشقند میں اسلامی تہذیب کے مرکز کے افتتاح میں پاکستان کی شرکت اور کراچی و لاہور کے میوزیمز سے نوادرات کی نمائش شامل ہے۔
انہوں نے بابر شاہی عہد پر مشترکہ علمی کانفرنسز، بابر پر دستاویزی فلموں کی تیاری، اسلامی نسخوں کے تحفظ، اردو و ازبک کلاسیکی ادب (بالخصوص علامہ اقبال اور علی شیر نوائی کے کام) کے ترجمے اور مشترکہ تاریخی شخصیات و تہذیبی سنگ میلوں کی یاد منانے کے حوالے سے تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔سفیر نے اسلام آباد اور تاشقند کے درمیان براہ راست پروازوں کو ثقافتی و تجارتی روابط کے فروغ کا اہم ذریعہ قرار دیا اور ویزا کے آسان طریقہ کار کی تعریف کرتے ہوئے دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے ثقافتی ورثے سے آشنائی کے لیے سفر کی ترغیب دی۔
وفاقی وزیر اورنگزیب خان کھچی نے ازبک حکومت کی مہمان نوازی اور سمرقند میں شاندار ثقافتی تقریبات پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان 2021 کے ختم شدہ مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) کو دوبارہ تجدید کرنے کے لیے تیار ہے،ہم ازبکستان کے ساتھ نئے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے لیے تیار ہیں تاکہ باہمی تعاون کو مزید وسعت دی جا سکے۔انہوں نے براہ راست پروازوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد سے تاشقند اور سمرقند کی پرواز صرف 90 منٹ کی ہے اور دونوں ممالک کے عوام کو آسان ویزا پالیسی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک دوسرے کے تاریخی و ثقافتی مقامات کا دورہ کرنا چاہیے جس سے سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔
وفاقی وزیر نے ازبک تجاویز کی بھرپور حمایت کی اور پاکستانی میوزیمز و اداروں کی شرکت کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے مشترکہ ثقافتی دنوں کے انعقاد کے ازبک سفیر کے خیال کو سراہا اور کہا کہ دونوں ممالک کی موسیقی، فن اور ادب کو یکجا کرکے خوبصورت تقریبات کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔اس موقع پر سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن نے بھی اجلاس میں شرکت کی اور کہا کہ ماہانہ اجلاسوں کے ذریعے ثقافتی تعاون کو مزید مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔
سفیر تختایوف نے پاکستانی موسیقی، فن اور خاص طور پر لوک میلہ لوک ورثہ میں پیش کیے گئے پاکستانی کھانوں کو شاندار قرار دیتے ہوئے سراہا۔ملاقات کے اختتام پر دونوں جانب سے ان تجاویز کو عملی جامہ پہنانے اور ثقافتی سفارت کاری کو پاکستان-ازبکستان سٹریٹجک شراکت داری کا اہم ستون بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔