وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار کی زیر صدارت سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس

72

اسلام آباد ۔ 15 اپریل (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار کی زیر صدارت پیر کو سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 552.708 ملین روپے کی لاگت کا ایک منصوبہ منظور جبکہ 209.5 ارب روپے کی لاگت کے 3 منصوبے مزید منظوری کےلئے ایکنک کو بھجوا دیئے گئے۔ اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن ، وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں توانائی، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن سے متعلق منصوبے پیش کئے گئے۔ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں توانائی کے تین منصوبے پیش کئے گئے جس میں پہلا منصوبہ تاجکستان اور پاکستان کے مابین کاسا 1000 کے تحت 500 کے وی ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن سسٹم 45989.08 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کے تحت تاجکستان سے افغانستان کے ذریعے پاکستان کو بجلی فراہم کی جائے گی، منصوبہ کو حتمی منظوری کےلئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔ اجلاس میں توانائی کا دوسرا منصوبہ انرجی اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا کی جانب سے 552.708 ملین روپے کی لاگت کا پیش کیا گیا جس کا مقصد خیبرپختونخوا میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ کو تیز کرنا ہے جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔ توانائی کا تیسرا منصوبہ انرجی اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا کی جانب سے بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی تعمیر کا 85912.926 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کے تحت دریائے کنہار پر 310 میگاواٹ کا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تعمیر کرنا ہے۔ منصوبہ کو مزید منظوری کےلئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔ اجلاس میں حکومت سندھ کی جانب سے بی آر ٹی ریڈ لائن کی تعمیر کےلئے 77598 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کے تحت تقریباً روزانہ کی بنیاد پر 3 لاکھ 20 ہزار مسافروں کو سفری سہولیات دستیاب ہوں گی۔ منصوبہ کو حتمی منظوری کےلئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔ اجلاس نے 400 ملین ڈالر کی لاگت کا ایف بی آر کے منصوبہ کے کنسپٹ کلیئرنس کی بھی منظوری دی۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر ٹیکس کولیکشن کو بڑھانے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایف بی آر ٹیکس آمدنی بڑھانے کیلئے بہترین پالیسی لائے گا۔