اسلام آباد۔8جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے بدھ کو اسلام آباد میں نیشنل سکول آف پبلک پالیسی (این ایس پی پی )کے 25ویں بورڈ آف گورنرز اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں فنانس ڈویژن، سٹیبلشمنٹ ڈویژن، این ایس پی پی کے ریکٹر اور دیگر بورڈ ممبران نے شرکت کی جنہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سٹاف کالج ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن اور سول سروس اکیڈمی جیسے پبلک سیکٹر ٹریننگ اداروں میں بہترین فیکلٹی کے تقرر کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تربیتی ادارے سول سرونٹس کے کیریئر کے بنیادی مراحل ہیں اور ان کے مستقبل کی سمت طے کرتے ہیں، بہترین ٹرینرز اور عملے سے لیس یہ ادارے مؤثر نتائج فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔وفاقی وزیر نےکہا کہ تربیتی فیکلٹی کو جدید کیس سٹڈی پر مبنی تدریسی طریقوں میں مہارت حاصل ہونی چاہئے تاکہ تربیت اور عملی دنیا کے چیلنجز کے درمیان موجود خلا ء کو پر کیا جا سکے۔انہوں نے آئی ٹی کے تربیتی نصاب میں جدید مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ماڈیول شامل کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ تربیتی پروگرامز صرف مائیکروسافٹ ایپلی کیشنز کے استعمال کی تعلیم دیتے ہیں جبکہ عالمی نصاب میں مصنوعی ذہانت کی تعلیم کو شامل کیا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر نے فنانس ڈویژن کو انڈومنٹ فنڈز کی سرمایہ کاری کے لئے عمومی رہنما اصول بنانے کی ہدایت کی۔ این ایس پی پی کے ریکٹر نے بتایا کہ 24ویں بورڈ اجلاس کے دوران بورڈ نے فیصلہ کیا تھا کہ فنانس ڈویژن بیج رقم کی منظوری دے اور انڈومنٹ فنڈ کے قیام کے لئے قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کرے۔قبل ازیں بورڈ نے قومی اور بین الاقوامی ڈونر تنظیموں سے عطیات کے ذریعے انڈومنٹ فنڈ کے آپریشن کی تجویز کی منظوری دی ۔
وفاقی وزیر نے فنانس ڈویژن کو ہدایت دی کہ وہ اس عمل میں تمام رکاوٹوں کو جلد دور کرے۔ انہوں نے کہا کہ انڈومنٹ فنڈز تعلیمی اداروں کی طویل مدتی مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہیں۔ریکٹر این ایس پی پی نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ جرنل آف پبلک ایڈمنسٹریشن کو ایچ ای سی کی سرکاری منظوری مل گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ جریدہ اہم سماجی، اقتصادی اور حکومتی مسائل پر تحقیق کو فروغ دیتا ہے اور عوامی پالیسی کے سکالرز اور پریکٹیشنرز کے لئے مفید مواد فراہم کرتا ہے۔وفاقی وزیر نے اسٹیبلشمنٹ سیکرٹری کو ہدایت دی کہ وہ این ایس پی پی کا نام تبدیل کرکے نیشنل یونیورسٹی آف پبلک ایڈمنسٹریشن (این یو پی اے ) رکھنے کی قانون وزارت سے جلد منظوری حاصل کریں۔
اجلاس کے دوران دیگر امور پر بھی گفتگو ہوئی جن میں نیو آفس بلاک، ایلومینائی ہال اور صادقین گیلری کی تعمیر شامل ہے۔ صادقین گیلری جو 2023 میں پی اے ایس سی کیمپس میں کھولی گئی، میں صادقین کی 31 نایاب پینٹنگز موجود ہیں جن کی مالیت 5 ملین ڈالر ہے۔ گیلری کے لئے کیوریٹر کی تقرری پر بھی بات چیت کی گئی۔
وفاقی وزیر کو یہ بھی بتایا گیا کہ تین کافی ٹیبل بکس تیار کی جا رہی ہیں،صادقین گیلری: ایک خراجِ تحسین جو صادقین کے ادارے سے تعلق پر روشنی ڈالتی ہے۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سٹاف کالج میں نیشنل مینجمنٹ کورس: ایک مشترکہ سفر، جو کورس کے سفر کو اجاگر کرتی ہے۔پاکستان ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج: ایک ممتاز سول سروس ٹریننگ ادارے کا عروج (1960-2025)، جو ادارے کی تاریخ پر روشنی ڈالتی ہے۔