وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس ،سی ڈی ڈبلیو پی کا 249.21 ارب کے 15 ترقیاتی منصوبوں میں سے 2 ایکنک کو بھیجنے کی سفارش

150
وزارت منصوبہ بندی نے ملکی معیشت اور ترقی کے عمل میں بہتری لانے کیلئے معاشی، صنعتی، تزویراتی، انتظامی اور سماجی ماہرین پر مشتمل پالیسی بورڈ تشکیل دے دیا
وزارت منصوبہ بندی نے ملکی معیشت اور ترقی کے عمل میں بہتری لانے کیلئے معاشی، صنعتی، تزویراتی، انتظامی اور سماجی ماہرین پر مشتمل پالیسی بورڈ تشکیل دے دیا

اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی)نے منگل کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں 249.21 ارب روپے کے 15ترقیاتی منصوبوں میں سے دو منصوبے ایکنک کو منظوری کے لئے بھیجنے کی سفارش کر دی۔اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ وزارت، چیف اکانومسٹ، ممبران پلاننگ کمیشن اور مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ فورم میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس، وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن، وزارت مواصلات، پاور ڈویژن اور وزارت ریلوے سے متعلق 15 منصوبوں پر غور کیا گیا۔

فورم نے 194.6 ارب روپے کی لاگت کا فلڈ پروٹیکشن سیکٹر کا منصوبہ منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل ایکنک کو بھیجنے کی سفارش کی ہے۔ وزارت آبی وسائل اس منصوبے کی کفالت کرنے والی ایجنسی ہے جبکہ صوبائی حکومتوں کے محکمہ آبپاشی اس منصوبے پر عملدرآمد کریں گے۔ اس منصوبے کے نفاذ کا بنیادی مقصد نیشنل فلڈ پروٹیکشن کے تحت تجویز کردہ ساختی اور غیر ساختی مداخلتوں کے نفاذ کے ذریعے مربوط اور اختراعی بنیادوں پر ملک بھر میں سیلاب کے انتظام کے جامع طریقوں کو بہتر بنانا ہے۔

اس منصوبے کے بڑے مقاصد میں نجی اور سرکاری انفراسٹرکچر کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو معاشی طور پر درست طریقے سے کم کرنا، اور سیلاب کی وارننگ کی سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت جیسے مقاصد شامل ہیں۔فورم نے 31.93 ارب کی لاگت کا منظور شدہ صحت سہولت پروگرام بھی منظوری کے لئے ایکنک کو بھیجنے کی سفارش کر دی ہے۔ یہ نظرثانی منصوبہ فورم کو پیش کیا گیا تھا۔اسی طرح فورم نے 1.82 ارب روپے کی لاگت سے ہزارہ موٹر وے منصوبہ پہلی ٹنل جو شملہ ہل ٹنل کے بعد ایبٹ آباد اور شیروان روڈ کو ملائے گی جس پر انٹر چینج کی تعمیر ہو گئی ،کو بھی منظور کر لیا ہے۔

مزید برآں فورم نے 2.80ارب روپے کی مالیت سے ڈی آئی خان روڈ (نظر ثانی شدہ) کنڈال انٹرینچ، 1.44 ارب روپے کے مالیت کا ریلوے انڈر پاس گوجرہ، ڈسٹرکٹ ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تعمیر، 4.87 ارب روپے مالیت کا ڈی آئی خان روڈ ڈویلپمنٹ پیکیج کا نظرثانی شدہ پی سی ون منصوبے بھی منظور کر دیئے ہیں۔اسی طرح سی ڈی ڈبلیو پی نے 960.093 ملین روپے کے لاگت سے ڈیرہ بگٹی میں دیہات میں بجلی کی فراہمی، 2.48 ارب روپے کی لاگت سے 5 بغیر حادثاتی ڈیزل لوکوموٹیوز کی ری کمنشنگ کا آغاز، 1.83 ارب روپے کی لاگت کا کے اہم سی کراچی میں آگ بجانے کی آلات کی مرمت جیسے منصوبوں کو بھی منظور کر لیا ہے۔

فورم نے 2.03 ارب روپے کی لاگت سے صوابی یونیورسٹی میں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی اور 638.4 ملین روپے کی لاگت سے گوجر خان میں پنجاب کے پوٹھوہار کیمپس کا قیام اور 2.89 ارب کی لاگت شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے اکیڈمک بلاکس کی تعمیر جیسے منصوبوں بھی منظور کر دیئے ہیں۔