اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):وفاقی کمیٹی برائے زراعت (ایف سی اے) کا اجلاس وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین کی زیر صدارت نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ کونسل میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی نے خریف کی فصلوں (25۔2024) کی پیداوار اور ربیع کی فصلوں (25۔2024) کے پیداواری اہداف /منصوبوں کا جائزہ لیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا ک25۔2024 کے لئے گنے کی پیداوار کا تخمینہ عارضی طور پر 1.193 ملین ہیکٹر کے رقبے پر 85.5 ملین ٹن لگایا گیا ہے جو کہ ایف سی اے کے مقرر کردہ اہداف کے مقابلے بالترتیب رقبہ اور پیداوار 4.3 فیصد اور 11.5 فیصد زیادہ ہے۔ 25۔2024 کے لئے چاول کی پیداوار کا تخمینہ 3.630 ملین ہیکٹر سے 9.079 ملین ٹن لگایا گیا ہے جو ایف سی اے کے مقرر کردہ اہداف کے مقابلے میں پیداوار میں 4.0 فیصد کے رقبے پر 18.5 فیصد زیادہ ہے۔ 25۔2024 کے لئے ماش کا تخمینہ 7.48 ہزار ہیکٹر کے رقبے پر 5.77 ہزار ٹن ہے جو پچھلے سال کے مقابلے میں بالترتیب رقبہ اور پیداوار 6.6 فیصد اور 3.3 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
کمیٹی نے ربیع کی فصل 25۔2024 کے لئے پیداواری اہداف مقرر کئے۔ گزشتہ سال رقبہ 9.74 ملین ہیکٹر رقبے سے 31.81 ملین ٹن پیداوارحاصل کی۔ سال 26۔2025 کے لئے قومی ضرورت 33.58 ملین ٹن کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے گندم کا پیداواری ہدف10.368 ملین ہیکٹر رقبہ سے 33.58 ملین ٹن کرنے کی تجویز پیش کی تاہم صوبے کم پیداوار ی اہداف کے ساتھ آئے۔ صوبائی حکومتوں کی تجاویز کے مطابق گندم کا ہدف 9.263 ملین ہیکٹر رقبہ سے 27.92 ملین ٹن تھا۔ ایف سی اے نے صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اگلے سال گندم کی کھپت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ بوائی اور پیداواری اہداف کو حاصل کرنے کے لئے مطلوبہ اقدامات کریں جبکہ چنے، آلو، پیاز ،ٹماٹر اور مرچوں کے پیداواری اہداف بالترتیب 419.4، 6829.4، 2554.8، 658.7 اور 56.8 ہزار ٹن مقرر کئے گئے ہیں۔
اجلاس میں ربیع کی فصلوں کے لئے بیج کی دستیابی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈی جی ایف ایس سی اینڈ آر ڈی نے بتایا کہ ربیع25۔2024 کے لئے تصدیق شدہ بیج کی دستیابی کو یقینی بنایا جائےگا۔ ربیع 25۔2024 کے لئے آئی آر ایس اے ایڈوائزری کمیٹی نے بتایا کہ ربیع کے سیزن کے دوران پنجاب اور سندھ کے لئے تقریباً 16 فیصد کی حد تک پانی کی کمی کا تخمینہ لگایا ہے۔ صوبوں کے لئے 31.136 MAF پانی مختص کیا گیا ہے جس کا نومبر 2024 کے پہلے ہفتے میں جائزہ لیا جائے گا۔ محکمہ موسمیات نے کمیٹی کو بتایا کہ مجموعی طور پر ملک کے بیشتر حصوں بالخصوص خیبرپختونخوا، بالائی/وسطی پنجاب، گلگت بلتستان، کشمیر اور بلوچستان کے بالائی/وسطی حصوں میں معمول سے کم جبکہ سندھ، پنجاب کے جنوبی علاقوں اور بلوچستان میں معمول سے قدرے زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔
تاہم ملک میں اکتوبر اور دسمبر میں معمول کے مطابق بارشیں متوقع ہیں۔ ایوان کو بتایا گیا کہ ملک میں غذائی تحفظ کی صورتحال کو مستحکم کرنے کے لئے حکومت ایک طرف سستی قیمت پر ان پٹ فراہم کر کے کسان برادری کی سہولت کے لئے بہترین انتظامات کر رہی ہے اور دوسری طرف ان کی پیداوار کی بہتر قیمت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ زرعی شعبے کے فروغ کے لئے حکومتی ایجنڈے کے مطابق زرعی شعبے میں قرضوں کے بہاؤ کو بڑھانے کے لئے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالی سال کے لئے زرعی قرضوں کی تقسیم کا ہدف 2,250 بلین روپے مختص کیا ہے جو پچھلے سال کے 1,776 بلین روپے سے 26.7 فیصد زیادہ ہے۔
اس وقت 47 رسمی مالیاتی ادارے کسان برادری کو زرعی قرضے فراہم کر رہے ہیں، جن میں 5 بڑے تجارتی بینک، 13 درمیانے درجے کے گھریلو نجی بینک، 6 اسلامی بینک، 2 خصوصی بینک زیڈ ٹی بی ایل اور پی پی سی بی ایل ، 11 مائیکرو فنانس بینک اور 10 مائیکرو فنانس ادارے/ دیہی امدادی پروگرام (MFIs/RSPs) شامل ہیں۔ مالی سال 2024 کے دوران زرعی قرض دینے والے اداروں نے 2,216 بلین روپے تقسیم کئے جو کہ 2,250 بلین روپے کے مجموعی سالانہ ہدف کا 98.5 فیصد تھا اور گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران تقسیم کئے گئے 1,776 بلین روپے سے 24.8 فیصد زیادہ ہے۔
ایوان کو بتایا گیا کہ آئندہ ربیع 25۔2024 (نومبر تا دسمبر 2024) کے دوران یوریا اور ڈی اے پی کی سپلائی مستحکم رہنے کی امید ہے۔اجلاس میں صوبائی محکمہ زراعت، سٹیٹ بینک آف پاکستان، زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ ، نیشنل فرٹیلائزر ڈویلپمنٹ سینٹر، پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ، انڈس ریور سسٹم اتھارٹی، چیئرمین پی اے آر سی، وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے سینئر افسران اور وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سے منسلک دیگر اداروں نے شرکت کی۔