وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ صاحبزادہ محبوب سلطان کا کپاس کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب

167

اسلام آباد ۔ 7 اکتوبر (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا ہے کہ کپاس کی ایک کروڑ پچاس لاکھ گانٹھیں پیداوار کا ہدف حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، موجودہ حکومت نے زرعی شعبہ کی ترقی کے لئے تاریخی اقدامات کئے ہیں، پوری کوشش ہے کہ کپاس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کر سکیں، اس حوالے سے موثر حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کپاس کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کا انعقاد وزارت فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ اور عالمی ادارہ خوراک (ایف ڈبلیو او) کے تعاون سے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار کا ہدف ایک کروڑ پچاس لاکھ گانٹھیں حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، زرعی ترقی کیلئے حکومت تاریخی اقدامات اٹھانے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی فصل معیشت اور زراعت کے شعبے میں ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے، دنیا بھر میں کپاس کی پیداوار کم ہو رہی ہے، کپاس کی امدادی قیمت کا اعلان کر کے کاشتکاروں کو فصل کا مناسب ریٹ دلانا چاہتے ہیں، پوری کوشش ہے کہ کپاس کی کھوئی ہوئی افادیت کو واپس لایا جائے۔ اس موقع پر پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام نے کہا کہ پاکستان میں زراعت کے شعبے میں کپاس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، پاکستان میں پہلا انٹرنیشنل کاٹن ڈے منایا جانا انتہائی خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج سے تیس سال پہلے کپاس کی جتنی پیدوار تھی، اج اتنی نہیں ہو رہی، 1991 میں کپاس کی پنجاب میں پیدوار ایک کروڑ بیس لاکھ گانٹھوں سے زیادہ تھی، بیس سالوں میں دوبارہ کبھی کپاس کی اتنی پیدوار حاصل نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی ہم ایک سے ڈیڑھ کروڑ گانٹھ پر رکے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلد امدادی قیمت کا اعلان کیا جائے تاکہ کپاس کے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی ہو۔