اسلام آباد۔10جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے سیئول میں ایک خصوصی عشائیہ کا اہتمام کیا جس میں نمایاں کورین کاروباری شخصیات، سرمایہ کاروں اور پاکستان کے ڈونرز کو مدعو کیا گیا۔ جمعہ کو یہاں جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ عشائیہ جنوبی کوریا کے تین روزہ سرکاری دورے کا حصہ تھا جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے پاکستان میں دستیاب سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پر روشنی ڈالی خاص طور پر فوڈ اور ایگریکلچر، ٹیکنالوجی، آئی ٹی اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری اور سہولیات کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کے آزاد سرمایہ کاری کے نظام اور عالمی کاروباری اداروں کے لئے ملک کی سٹریٹجک اہمیت پر زور دیا۔
وفاقی وزیر نے کورین سرمایہ کاروں کو لاہور میں 26 سے 28 فروری 2025 تک منعقد ہونے والی فوڈ ایگزیبیشن میں شرکت کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نمائش کورین کاروباری اداروں کو پاکستان کے متحرک فوڈ اور ایگریکلچر مارکیٹ میں ممکنہ تعاون اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ آج کا عشائیہ پاکستان اور کوریا کے مضبوط تعلقات کا جشن منانے اور گہری اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے کے ہمارے عزم کی تجدید ہے۔اس سے قبل 9 جنوری کو وزیر تجارت جام کمال خان اور جنوبی کوریا کے وزیر برائے تجارت انکیو چیونگ نے معاشی شراکت داری معاہدے (ای پی اے) پر باضابطہ مذاکرات کا آغاز کیا۔
اس معاہدے کا مقصد دو طرفہ تجارت کی پوشیدہ صلاحیت کو اجاگر کرنا، کاروباری افراد کے لئے مواقع پیدا کرنا اور مختلف شعبوں میں اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔جام کمال خان نے کہا کہ ای پی اے مذاکرات کو ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں، یہ معاہدہ جو دونوں ممالک کے درمیان پناہ صلاحیتوں کو اجاگر کرے گا اور دونوں ممالک کے کاروباری افراد کے لئے مشترکہ ترقی کا پلیٹ فارم فراہم کرے گا اور یہ مذاکرات پاکستان اور جنوبی کوریا کے درمیان سٹریٹجک معاشی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوں گے۔