وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی قازقستان کے سفیر یرژان کیسٹافن سے ملاقات

114
Jam Kamal Khan

اسلام آباد۔5دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کے کا خواہاں ہے ،قازقستان ہمارے لیے ایک اہم تجارتی شراکت دار ہے دونوں ممالک کے درمیان نئے تجارتی راستوں کی تلاش، برآمد کنندگان کو سہولیات ، نجی شعبے کے تعاون کو بڑھا کر پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جا سکتا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں قازقستان کے سفیر یرژان کیسٹافن کے ساتھ ملاقات میں کیا۔ ملاقات میں پاکستان اور قازقستان کے درمیان تجارتی، علاقائی روابط اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے حوالے سے اہم بات چیت کی گئی۔ وزیر تجارت جام کمال خان نے قازقستان کے ساتھ آئندہ پاکستان۔قازقستان بین الحکومتی کمیشن (آئی جی سی) کے اجلاس کا خیرمقدم کیا جو 28 جنوری 2025 کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ جام کمال نے کہا کہ بین الحکومتی اجلاس سے قبل کراچی میں 27 جنوری 2025 کو پاکستان-قازقستان بزنس فورم اور بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں ہوں گی۔

ان ملاقاتوں میں تجارتی انفراسٹرکچر کے اہم مقامات جیسے کہ سمندری بندرگاہوں، کسٹم ہائوسز اور خصوصی اقتصادی زونز کا دورہ کیا جائے گا تاکہ تجارتی مواقع کا جائزہ لیا جا سکے۔ وزیر تجارت نے دونوں ممالک کے درمیان سامان کی ترسیل کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ لاجسٹک کمپنی کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ قازقستان اور پاکستان کے درمیان تجارتی راستوں کو مزید متنوع بنانے کے لیے موجودہ “کواڈری لیٹرل ٹریفک ان ٹرانزٹ ایگریمنٹ” (کیو ٹی ٹی اے) کے علاوہ ازبکستان، افغانستان اور ترکمانستان کے ذریعے نئے راستوں کی کھوج کی جائے۔

وزیر تجارت نے قازقستان کی جانب سے 2025 میں پاکستان کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کا خیرمقدم کیا اور کراچی کے لیے ایئر کارگو لنک کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کی برآمدات، خاص طور پر آم، کھیلوں کے سامان، ٹیکسٹائل اور سرجیکل آلات کو اجاگر کیا اور کہا کہ ان برآمدات کو قازقستان کے درآمد کنندگان سے براہِ راست جوڑنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

وزیر تجارت نے دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ تجارتی لین دین کو آسان بنایا جا سکے اور دوطرفہ تجارت کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کی جا سکے۔قازقستان کےسفیر یرژان کیسٹافن نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات پر خوشی کا اظہار کیا۔

انہوں نے آئندہ بین الحکومتی اجلاس اور بزنس فورم کو اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ منصوبوں کی تلاش کے لیے اہم موقع قرار دیا۔ سفیر نے کہا کہ قازقستان پاکستان کی مسابقتی برآمدات اور لاجسٹک مہارت کی قدر کرتا ہے۔

ہم اپنے تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے تیار ہیں، اور براہِ راست پروازوں اور ایئر کارگو لنکس جیسے اقدامات تجارتی امکانات کو نمایاں طور پر بڑھا دیں گے۔ملاقات کا اختتام دونوں فریقین کی جانب سے کھلی بات چیت اور کیے گئے فیصلوں پر جلد عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ہوا۔ وزیر تجارت جام کمال خان کی فعال قیادت اور قازقستان کےسفیر کے تعاون کے جذبات پاکستان اور قازقستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک نئے باب کا آغاز ہیں۔