اسلام آباد۔22اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جان کمال خان نے زمبابوے کے 45ویں یومِ آزادی کے موقع پر منعقدہ ایک پُروقار تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ وزارت کے جاری اعلامیہ کے مطابق تقریب کا انعقاد منگل کو مقامی ہوٹل میں کیا گیا۔اپنے خطاب میں وزیر تجارت جام کمال خان نے حکومتِ پاکستان اور عوام کی جانب سے زمبابوے کے صدر ایمرسن منانگاگوا، سفیر ٹائٹس میہلسوا جوناتھن ابو باسوٹو اور زمبابوے کے عوام کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے زمبابوے کی قوم سازی، علاقائی اتحاد اور ترقی کے سفر کو سراہا۔وزیر تجارت نے دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر ٹیکسٹائل، زرعی پروسیسنگ، دواسازی، اور مشینری جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے پاکستان کی ’’لُک افریقہ پالیسی‘‘ کے تحت کی جانے والی کوششوں کا ذکر کیا، جن میں اپریل 2025 میں منعقدہ ہیلتھ، انجینئرنگ اور منرل شو شامل ہے، جس میں 270 سے زائد افریقی مندوبین نے شرکت کی۔ اسی سلسلے میں اگلی پاکستان-افریقہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ کانفرنس اور سنگل کنٹری ایگزیبیشن 15 تا 17 مئی 2025 کو ایتھوپیا میں منعقد کی جائے گی۔ تقریب سے خطاب میں پاکستان میں زمبابوے کے سفیر ٹائٹس میہلسوا جوناتھن ابو باسوٹو نے کہا کہ پاکستان کی دوستی اور تعاون پر ہم پوری پاکستانی قوم اور حکومت کے شکر گزار ہیں ۔
انہوں نے پاکستانی سرمایہ کاروں کو زمبابوے کی ’’جی اکانومی سیکٹرز‘‘ جیسے زراعت، کان کنی، صنعت، سیاحت اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ میں مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔انہوں نے بتایا کہ زمبابوے کی معیشت سے جڑنے کے لیے کئی بین الاقوامی پلیٹ فارمز دستیاب ہیں، جن میں اپریل میں زمبابوے انٹرنیشنل ٹریڈ فیئر، جولائی میں مائننگ، انجینئرنگ اور ٹرانسپورٹ ایکسپو، مارچ اور ستمبر میں سانگانائی/ہلانگانائی ورلڈ ٹورازم ایکسپو، اور اگست میں ماپوٹو افریقہ ٹور شو شامل ہیں۔ یہ تقریبات عموماً اعلیٰ سطحی کاروباری کانفرنسز کی میزبانی کرتی ہیں،
جن میں زمبابوے کے نائب صدر، وزیر خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنر شرکت کرتے ہیں۔سفیر باسوٹو نے صدر منانگاگوا کی قیادت میں زمبابوے کی ’’پالیسی آف انگیجمنٹ اینڈ ری-انگیجمنٹ‘‘ کو بھی اجاگر کیا، جو عالمی سطح پر امن، خوشحالی اور مؤثر شراکت داری کی خواہاں ہے۔ تقریب میں دونوں ممالک کے قومی ترانے، مہمانِ خصوصی کو یادگاری تحفے پیش کیے گئے، کیک کاٹنے کی تقریب، اور عشائیہ بھی دیا گیا، جس میں سفارت کاروں، سرکاری حکام اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔