اسلام آباد۔6مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر سے جرمن فیڈرل فارن آفس کے وزیر مملکت ڈاکٹر ٹوبیاس لنڈر نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پیر کو یہاں وفاقی وز یر کے دفتر میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس اور وفاقی سیکرٹری محمد صالح احمد فاروقی بھی موجود تھے۔ملاقات کے دوران وزیر تجارت نے جی ایس پی پلس کا درجہ دینے میں یورپی یونین میں پاکستان کے لیے بہتر مارکیٹ رسائی کے لیے جرمنی کی حمایت کا اعتراف کیا اور شکریہ ادا کیا۔
وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان جی ایس پی پلس کے نتیجے میں حاصل ہونے والے تجارتی فوائد کو تسلیم کرتی ہے کیونکہ یہ درجہ ملنے کے بعد سے پاکستان کی جرمنی کو برآمدات میں 34 فیصد اضافہ ہوا ہے۔سید نوید قمر نے جرمن وزیر کو مئی 2022 میں ان کے دورہ برلن کے بارے میں یاد دلاتے ہوئے، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے، پاکستان کے چوتھے دو سالہ جائزے کی کامیابی اور 2024-34 کے لیے آنے والی جی ایس پی اسکیم کے حوالے سے جرمن تعاون کی درخواست کی۔
انہوں نے کہا کہ 2021-22 میں یورپی یونین کے ساتھ کل دوطرفہ تجارت 13.5 بلین ڈالر تھی جس میں پاکستان کی برآمدات 9.2 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جس میں اضافہ کی ضرورت ہے۔سید نوید قمر نے کہا کہ معاشی استحکام اور ترقی حکومت کی اہم ترجیحات ہیں اور یورپی یونین ان مقاصد کے حصول میں پاکستان کی مدد کرنے میں کلیدی شراکت دار ہے۔
جرمن وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے ایک دوسرے کے ساتھ دیرینہ اور تعاون پر مبنی تعلقات ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔دو سالہ جائزے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے تمام باہمی اہم معاملات میں خاص طور پر حالیہ دو سالہ جائزے کی کامیابی سے تکمیل میں جرمن کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔پاکستانی تاجر برادری کو خاص طور پر تجارتی نمائشوں کے لیے درپیش ویزہ کے مسائل کے حوالے سے سید نوید قمرکے خدشات پر جرمن وزیر نے انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا عزم کیا اور مستقبل کے لیے ایک جامع میکنزم بنانے کی تجویز دی۔ڈاکٹر ٹوبیاس لنڈرنے صوبہ بلوچستان کے مرکزی ضلع سبی میں ہونے والے دہشت گرد حملے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔