وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود سے اسلامی جمعیت طلباءکے وفد کی ملاقات

101

اسلام آباد ۔ 24 جون (اے پی پی) وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود سے اسلامی جمعیت طلباءکے وفد نے ملاقات کی اور اپنے مطالبات پیش کئے۔ وفد نے وفاقی وزیر سے مطالبہ کیا کہ جس طرح وفاقی وزیر تعلیم نے صوبوں سے مل کر نویں سے بارہویں تک کےلئے ایک رہنما پالیسی وضع کی ویسے یونیوسٹیز کےلئے ایک رہنما پالیسی وضع کریں جس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ یونیوسٹیز خود مختار ادارے ہیں وہ ان کو مائیکرو مینج نہیں کرنا چاہتے تاہم چیئرمین ایچ ای سی کو ہدایت کہ مقامی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام وی سیزکے ساتھ بیٹھ کر اپنا لائحہ عمل مرتب کریں۔ پرائیویٹ امتحانات دینے والے طلباءکے مسائل پر وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ چیئرمین ایچ ای سی کو لکھا جائے کہ ایسے طلباءکےلئے رہنما پالیسی وضع کی جائے۔ یونیورسٹیز کے فنڈز میں اضافہ کے مطالبہ پر وفاقی وزیر نے وفد کو بتایا کہ تعلیم کو لیڈ کرنے والے ممالک میں یونیورسٹیز میں دو اساتذہ کےلئے تین لوگوں کا سٹاف ہوتا ہے جبکہ ہمارے ہاں سیاسی پیمانے پر اتنی بھرتیاں ہو گئیں کہ کچھ یونیورسٹیز میں ایک استاد کےلئے 6 لوگوں کا سٹاف جبکہ ایسی یونیوسٹیز بھی ہیں جہاں ایک استاد کےلئے 12 لوگوں کا سٹاف ہے، پس ہم نے ان کو سٹاف کی ریشنالائزیشن کےلئے لکھا ہے۔ مزید یہ کہ پچھلے برس یونیورسٹیز نے 64 ارب روپے خرچ کئے ہیں جس میں ڈویلپمنٹ اور نان ڈویلپمنٹ اخراجات شامل ہیں، اب جبکہ پورے ملک میں تنخواہیں فریز ہیں اور کووڈ کی وجہ سے حالات انتہائی نازک ہیں ایسے میں 65 ارب روپے کا بجٹ بہت معقول ہے۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ انہیں عالمی اعلیٰ ترین یونیورسٹیز سے تعلیم مکمل کرنے کا موقع ملا اور ان جامعات کے نظام کا بھی بغور مطالعہ کیا کوئی جامعہ ایسی نہیں جہاں پر طلباءاور اساتذہ سیاست کےلئے پلیٹ فارم بناتے ہوں جبکہ پاکستان میں طلباءاور اساتذہ نے سیاست کے مقصد کےلئے مختلف ناموں سے یونینز اور ایسوسی ایشنز بنا رکھی ہیں جس کی وجہ سے تعلم انحطاط کا شکارہے۔ دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی آکسفورڈ میں فقط ایک یونین ہے جو کہ دراصل ڈیبیٹنگ یونین ہے۔ آئی جے ٹی کے وفد نے وفاقی وزیر سے آخری مطالبہ کیا کہ عیدالاضحی کے بعد جامعات اور تعلیم ادارے کھولے جائیں۔