اسلام آباد۔16جون (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود کی زیر صدارت انجینئرنگ یونیورسٹیز میں طلبہ کے داخلے کو یقینی بنانے کے لئے اجلاس میں متفقہ طور پر طے پایا کہ پاکستان کے تمام طلبہ جن کا انٹرمیڈیئٹ کا امتحان ہو چکا ہوگا یا ابھی ہونا ہوگا، ان سب کو ای کیٹ امتحان/انجینئرنگ کے امتحان میں بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔
بدھ کو شفقت محمود کی زیر صدارت اجلاس میں پاکستان انجینئرنگ کونسل، انجینئرنگ یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز اور ایچ ای سی کے اعلی عہدیداروں نے شرکت کی۔ کووڈ 19 کی وجہ سے تعلیمی سال اور امتحانات موخر ہونے کے سبب انجینئرنگ یونیورسٹیز میں بروقت داخلے کو یقینی بنانے اور طلبہ کے سال کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے مشاورتی اجلاس میں مختلف آپشنز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں متفقہ طور پر طے پایا کہ پاکستان کے تمام طلبہ جنکا انٹرمیڈیٹ کا امتحان ہو چکا ہوگا یا ابھی ہونا ہوگا، ان سب کو ای کیٹ امتحان/انجینئرنگ کے امتحان میں بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔
اجلاس میں اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا کہ کیمبرج کے A2 کے طلبہ جن کا رزلٹ جنوری میں متوقع ہے ، کو بھی ان امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت ہو گی اور یونیورسٹیز ان کو پروویژنل ایڈمیشن دیں گی جو کہ ان کے فائنل امتحان اور رزلٹ سے مشروط ہوگا پس کسی بھی سٹوڈنٹ کو انجینئرنگ کے امتحان میں بیٹھنے سے روکا نہیں جا سکے گا۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ایچ ای سی کی مشاورت سے انجینئرنگ یونیورسٹیز اور متعلقہ اتھارٹیز کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ طلبہ اور تعلیمی اداروں کے لئے رواں سال غیر معمولی نوعیت کا سال ہے جس میں ہمیں غیر معمولی فیصلے لینے پڑے ہیں ۔
پاکستان انجینئرنگ کونسل اور متعلقہ اتھارٹیز کا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ڈائریکشن پر طلبہ کو ایسی سہولت کاری مہیا کرنا جس میں کسی طالب علم کا سال ضائع نہ ہو قابل تحسین عمل ہے۔