وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود سے ورلڈ بینک کے وفد کی ملاقات

68

اسلام آباد۔9نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم، پیشہ وارانہ تربیت ، قومی ورثہ و ثقافت شفقت محمود سے منگل کوپریکٹس منیجر کرسچن ایڈو کی قیادت میں ورلڈ بینک کے وفد نے ملاقات کی۔

عالمی بینک کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ جب انہوں نے اس وزارت کا چارج سنبھالاتو وزارت اور ورلڈ بینک کے درمیان کوئی پراجیکٹ نہیں تھا لیکن اب ہم مشترکہ طور پر متعدداہم منصوبے چلا رہے ہیں جن میں اسپائر 200 ملین یو ایس۔ ڈالر پروگرام، پروگرام برائےمالی اعانت 400 ملین ڈالر ہائر ایجوکیشن ڈویلپمنٹ پروگرام، 19 ملین امریکی ڈالر کووڈ۔19 رسپانس، ریکوری ، ریزیلینس ان ایجوکیشن پراجیکٹ اوریوایس ڈیر 20 ملین گرانٹ پروگرام شامل ہیں۔

وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے ورلڈ بینک کو ان تمام پروگراموں کو بروقت مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ،انہوں نے کہا ہے کہ وزارت عالمی بینک کے "ایکسیلیٹر” پروگرام میں فعال طور پر حصہ لینے کے لئے بھی بہت پرجوش اور خوش ہے جس کے لئے ترجیحی اقدامات ترتیب دے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کورونا کے باعث تعلیمی نقصان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس معاملے پر بہت زیادہ تشویش ہے اور آئندہ بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس میں اس حوالہ سے کورسز متعار ف کرائے جائیں گے ۔انہوں نے ورلڈ بینک کے وفد کو بتایا کہ وفاقی کابینہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (پی آئی ای) کو ایک ایگزیکٹو ڈیپارٹمنٹ بنانے کے لئے وزارت کے مختلف اداروں کے انضمام کی منظوری دے گی اور یہ ایک بہترین ادارہ ہو گا۔

اس موقع پر چیئرمین نیوٹیک سید جاوید حسن نے ورلڈ بینک سے درخواست کی کہ وہ ملک کے سب سے بڑے پیشہ وارانہ تربیتی ادارے کے ساتھ روابط شروع کرے ۔ وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے آئی سی ٹی میں شروع کئے گئے تکنیکی مداخلت کے منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بشمول ایس ٹی ای ایم اور بلینڈڈ لرننگ پراجیکٹ کے متعلق شفقت محمود نے کہاکہ 2019 سے پہلے کسی ماہر تعلیم نے مختلف فورمز پر تعلیم میں ٹیکنالوجی کی اہمیت کے بارے میں بات نہیں کی تھی لیکن کوویڈ۔19 کے باعث ماہرین تعلیمی نظام میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دے رہے ہیں ،

وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ تکنیکی مداخلتوں کے نتائج میں کچھ وقت لگے گا لیکن ہم صحیح سمت گامزن ہیں۔ وفاقی سیکرٹری تعلیم ناہید درانی نے معلومات کے تبادلے کے لئے صوبوں کے ساتھ رابطے کا ایک پائیدار اور مستقل نظام قائم کرنے پر زور دیا ۔