اسلام آباد۔21اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے توانائی محمدحماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان نے درآمدی کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر پابندی عائد کر دی ہے، 2030 تک پاکستان کی 80 فیصد توانائی متبادل وسائل سے پیدا ہو گی، 10 بلین ٹری منصوبہ کو عالمی سطح پر پزیرائی حاصل ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو برطانوی وزیر توانائی اور ماحولیاتی تبدیلی گریگ ہینڈز سے ویڈیو لنک کے ذریعے ملاقات میں کیا۔
وفاقی وزیر نےانہیں پاکستان کے کلین اور گرین انرجی کے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کی روک تھام میں گلوبل چیمپین کا کردار ادا کر رہا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان نے درآمدی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر مکمل پابندی عائد کردی اور مستقبل میں توانائی کے تمام منصوبوں کو قابل تجدید اور پن بجلی سے لگانے کے اقدامات کر رکھے ہیں۔
وفاقی وزیر نے اپنے ہم منصب کو آگاہ کیا کہ سال 2030 میں پاکستان کی 80 فیصد توانائی متبادل ذرائع سے پیدا ہو گی جس میں کوئلے کے تناسب کو 6 فیصد تک محدود کیا جا رہاہے۔ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان کی 10 بلین درخت لگانے کی مہم کو عالمی سطح پر بہت پذیرائی حاصل ہوئی ہے ۔
برطانیہ کے وزیر برائے توانائی و موسمیاتی تبدیلی گریگ ہینڈز نے پاکستان کے انرجی ٹرانزیشن کے اقدامات کو سراہتے ہو کہا کہ پاکستان گلاسگو میں ہونے والے ماحولیاتی تبدیلی پر کانفرنس COP26 میں شرکت کرکے دیگر ممالک کو انرجی ٹرانزیشن کے قابل تحسین اقدامات سے آگاہ کرے۔ وفاقی وزیر نے ماحولیاتی تبدیلی کی کانفرنس میں پاکستان کی بھرپورشرکت کا عندیہ دیا۔