وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ

53

اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) کے ہیڈکوارٹرز کا جمعرات کو دورہ کیا۔ ۔ منیجنگ ڈائریکٹر پی پی آئی بی شاہ جہاں مرزا نے تفصیلی پریزنٹیشن میں وزیر توانائی کو پی پی آئی بی کے امور کے بارے میں آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ پی پی آئی بی پاکستان کے بجلی کے شعبے میں کامیابی اور نجی سرمایہ کاری کے لئے کوشاں ہے۔

پی پی آئی بی نے اپنے قیام کے بعد سے ہی ملک میں 17550 میگاواٹ سے زیادہ کے چالیس (40) آئی پی پیز کو فعال کیا ہے جن کی سرمایہ کاری تقریبا 20 بلین ڈالر ہے۔ ملکی وسائل کو فروغ دینے کے لئے ملک کی توانائی کی تاریخ میں پہلی بار ہائیڈرو اور تھر کےکوئلے سے چلنے والے آئی پی پیز قائم کئے جارہے ہیں۔ اس سلسلے میں پی پی آئی نے ملک کی توانائی کی تاریخ میں تاریخی پیشرفت کی ہے جس کے تحت تھر میں ملک کے کوئلے کے ذخائر میں سے 660 میگاواٹ کا اینگرو پاور پروجیکٹ پہلے ہی مکمل ہوچکا ہے جبکہ 1320 میگاواٹ کے مزید تین منصوبے زیر تکمیل ہیں۔

اسی طرح ماحول دوست اور سستی بجلی پیدا کرنے کے لئے دو بڑے ہائیڈرو پاور آئی پی پیز یعنی 720 میگاواٹ کیروٹ اور 884 میگاواٹ سکی کناری تعمیراتی کام کے اگلے مراحل پر ہیں جن کے دسمبر 2021 اور دسمبر 2022 کے دوران مکمل ہونے کا امکان ہے جبکہ پاکستان کا سب سے بڑا نجی شعبہ کا پن بجلی پروجیکٹ 1124 میگاواٹ کوہالہ پاور پراجیکٹ کے ساتھ 700 میگاواٹ کا آزاد پتن فنانشل کلوزنگ کے حصول کے اگلے مراحل میں ہیں۔ پن بجلی منصوبوں سے کئی بالواسطہ فوائد حاصل ہوں گے جن میں روزگار کے مواقع ،بنیادی ڈھانچے اور صنعت کی ترقی ، بجلی اور پانی کی آسانی سے فراہمی کے ذریعہ زراعت کی صنعت کو فروغ دینا ، علاقے میں سیاحت کی سرگرمیوں کو فروغ دینا ، کمیونٹی ویلفیئر پروگراموں کا آغاز شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا پہلا نجی شعبہ مٹیاری ۔لاہور ایچ ڈی وی سی ٹرانسمیشن لائن پروجیکٹ جو پی پی آئی بی کا ایک اہم منصوبہ ہے اس پر سی پیک کے فریم ورک کے تحت عملدرآمد کیا جارہا ہے اور یہ ستمبر 2021 تک فعال ہو جائے گا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی پی آئی بی سی پیک کے تحت توانائی کے سب سے بڑے حصے پر کارروائی کررہی ہے۔

جن میں سے 4620 میگاواٹ کے چار (4) منصوبے پہلے ہی مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 7000 میگاواٹ سے زائدکے 9 منصوبے پروسیسنگ کے مختلف مراحل پر ہیں ، مستقبل کے منصوبوں کو اجاگر کرتے ہوئے ایم ڈی پی پی آئی بی نے بتایا کہ پی پی آئی بی 12000 سے زیادہ کے 22 آئی پی پیز پر کام کر رہا ہے جن میں سے 6175 میگاواٹ کے 14پن بجلی منصوبے ہیں جبکہ 4290 میگاواٹ کے 6 آئی پی پی تھر کے کوئلے کے ہیں۔

وفاقی وزیر توانائی کو بتایا گیا کہ پی پی آئی بی کا COVID-19 کی صورتحال کے باوجود اگلے سال کے آخر تک 5500 میگاواٹ سے زائد کے سات منصوبوں کو مکمل کرنے کا ہدف ہے ان میں 1600 میگاواٹ سے زائد کے (2) پن بجلی کے آئ پی پیز، 2640 میگاواٹ کے چار (4) تھر کوئلے پر مبنی آئی پی پیز اور 1263 میگاواٹ کا ایک آر ایل این جی کا پراجیکٹ شامل ہے۔وفاقی وزیر توانائی نے بجلی کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے کوششوں کو سراہا۔