اسلام آباد۔21دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے امریکی وزیر خارجہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری برائے توانائی وسائل فرانسس آر فینن سے ٹیلی فون پر تبادلہ خیال کیا۔ ورچوئل سیشن میں امریکی ناظم الامور اینجلا ایجلر بھی موجود تھیں۔ فریقین نے گیس کے بنیادی ڈھانچے کے لئے پاکستان کی تیسری پارٹی تک رسائی کی پالیسی سمیت توانائی کے شعبے پر تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر نے پاکستان کے انرجی سیکٹر اور موجودہ حکومت کی ملکی توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لئے تابناک کوششوں کا ایک جائزہ دیا۔ معاون خصوصی نے تھرڈ پارٹی ایکسس رول کے کلیدی شعبوں پر روشنی ڈالی جس کے تحت حکومت ایل این جی کے کاروبار کو خالصتا ریاست کی زیرقیادت اجارہ داری سے نکال کر نجی شرکت کے لئے کھلی مارکیٹ میں کھولے گی۔ انہوں نے حکومت کو ایل این جی سیکٹر میں اپنے مالی وعدوں میں اضافہ نہ کرنے اور نجی شعبے کو ایل این جی سیکٹر میں سرمایہ کاری اور کاروبار کی اجازت دینے کی وضاحت کی۔معاون خصوصی نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ اگر موجودہ ٹرمینلز اپنی اضافی صلاحیت کی دوبارہ مارکیٹنگ کرنا چاہتے ہیں تو وہ آزاد ہیں۔ تیسرے فریق تک رسائی کے قوانین کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی پی اے پائپ لائنوں کے لئے بھی پہلے سے دستیاب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پائپ لائن اب کسی کے پاس بھی آزادانہ ریگولیٹر اوگرا سے گیس مارکیٹنگ کے لائسنس رکھنے والوں کے لئے کھلی رسائی ہے۔ ٹرمینلز کی کسی بھی غیر استعمال شدہ انتظامی صلاحیت کی بھی تشہیر کی جارہی ہے اور نجی کمپنیاں اپنی پسند کے صارفین کو ایل این جی لانے اور فروخت کرنے کے اہل ہوں گی۔ ندیم بابر نے ٹی پی اے کے قواعد کو ایک سازگار ترقی قرار دیا جس سے مزید امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے ایل این جی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے کا باعث بن سکے گی۔ فینن نے ٹی پی اے رولز سے متعلق آگاہی سیشن پر وزیر اور معاون خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھے گا۔