اسلام آباد ۔ 21 دسمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ بجلی چوری، اوور بلنگ اور ٹرانسفارمرزکو جان بوجھ کر خراب کئے جانے کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں‘ مختلف معاملات میں ملوث ہونے پر 250 افسران کو برطرف‘ 1200 ملازمین پر مقدمات درج کراکے انہیں جیلوں میں بھجوایا گیا ہے‘ فاٹا‘ چترال اور دیگر علاقوں میں بجلی کی ترسیل اور فراہمی کو بہتر بنایا جائے گا‘ صارفین جن پر ڈی ٹیکشن بل ڈالا جاتا ہے اگر وہ بل غلط ہے تو براہ راست چیف ایگزیکٹو کو لکھیں تو اس پر کارروائی کریں گے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران مسرت رفیق مہیسڑ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ 250 افسران کو مختلف وجوہات پر برطرف 1200 کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے انہیں جیلوں میں بھجوایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنڈا کلچر ختم کرکے بجلی کی فراہمی بھی یقینی بنائی جارہی ہے‘ ہم نے مل کر مسائل کو حل کرنا ہے۔ صلاح الدین کے ضمنی سوال پر وفاقی وزیر نے بتایا کہ صارفین جن پر ڈی ٹیکشن بل ڈالا جاتا ہے اگر وہ بل غلط ہے تو براہ راست چیف ایگزیکٹو کو لکھیں تو اس پر کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بعض میٹروں کے اندر ٹمپرنگ کی جاتی ہے اس پر ڈی ٹیکشن بل بھجوائے جاتے ہیں۔ اس کلچر کو ختم کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔