اسلام آباد ۔ 9 ستمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ روش پاور کمپنی نے مقامی ثالث سے جبکہ دیگر 11کمپنیوں نے عالمی ثالثی کےلئے رجوع کیا ہے، ریکوڈک اور کارکے حوالے سے پاکستان پر اربوں ڈالر کے بھاری جرمانے عالمی ثالثی عدالتوں کی جانب سے کیے گئے ہیں، ان سے بچنے کے لئے حکومت ان فیصلوں کو چیلنج کرے گی، شفافیت پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کا طرہ امتیاز ہے،میرٹ سے ہٹ کر کوئی بھی فیصلہ نہیں کر رہے، بجلی کے ترسیلی نظام کی 100فیصد کارکردگی ہماری ترجیح ہے،گزشتہ حکومتوں نے آئی پی پیز پر اخراجات کا بوجھ ڈالا۔وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے پیر کو یہاں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روش کمپنی نے ثالثی کےلئے مقامی ثالث سے رابطہ کیا ہے جس حوالے سے بعض سوالات اٹھ رہے تھے۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر آج چھٹی کے دن بھی آپ کے سوالات کے جواب کے لئے آپ کے سامنے حاضر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ کوئی بھی ایسا کام نہ ہو جو صاف شفاف نہ ہو۔ ہم شفافیت پر یقین رکھتے ہیں اور تمام فیصلے میرٹ پر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روش پاور کمپنی 425میگا واٹ کا پلانٹ ہے، کمپنی نے ثالثی کےلئے رجوع کیا ہے، حکومت نے اس حوالے سے جامع تحقیقات کی ہیں اور کمپنی کا کیس میرٹ پر ہے اور اگر کمپنی تصفیہ کےلئے ثالث کے پاس جائے تو شاید اس کے حق میں فیصلہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے 2017ءمیں مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ عدالت کے باہر تصفیہ کیا جائے، ہماری حکومت مسائل کو ختم کر رہی ہے اور ہم پاور سیکٹر کے مسائل کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتے ہیں تا کہ ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری آئے جس سے ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے اور کاروبار چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری سے معیشت کے تمام شعبوں کو فائدہ ہو گا۔