اسلام آباد۔16دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت جمعہ کو فنانس ڈویژن میں انسداد سمگلنگ اقدامات کے حوالے سے ایک بین الوزارتی فالو اپ اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو طارق پاشا، گورنر اسٹیٹ بینک، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی آئی اینڈ آئی کسٹمز، ممبر کسٹمز، اے ڈی جی ایف آئی اے اور خزانہ کے سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں انسداد اسمگلنگ اقدامات پر پیشرفت اور ملک میں انسداد اسمگلنگ نظام کو مضبوط بنانے کے لئے روڈ میپ کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کسٹمز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے غیر ملکی کرنسی، یوریا، گندم اور دیگر اشیاء کی غیر قانونی نقل و حمل کے خلاف سخت اور چوکس کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ بتایا گیا کہ ان سخت اقدامات کی وجہ سے 9 سے 15 دسمبر 2022 کے درمیان مختلف مقامات پر بڑی مقدار میں غیر ملکی کرنسی اور دیگر قیمتی اشیاء ضبط کی گئی ہیں۔
پاکستان کسٹمز، ایف آئی اے اور داخلہ کے نمائندوں نے اجلاس کو اپنی پیش رفت سے آگاہ کیا اور سمگلنگ کی لعنت کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کی تجویز دی۔وزیر خزانہ نے ملک میں معاشی نمو کو متاثر کرنے والی غیر ملکی کرنسی اور دیگر قیمتی اشیاء کی سرحد پار سمگلنگ کو روکنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور متعلقہ اداروں کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس مقصد کے لیے تمام متعلقہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا اور انہیں ہدایت کی کہ سمگلنگ کی سرگرمیوں اور کرنسی کی قیاس آرائیوں میں ملوث افراد کے خلاف جامع اور مشترکہ کارروائی کی جائے۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی کہ وہ سرحد پار اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے اپنی کارروائیاں تیز کریں۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ انسداد سمگلنگ آپریشنز کے حوالے سے ہفتہ وار بنیادوں پر باقاعدہ جائزہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ شرکاء نے موجودہ معاشی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مناسب اور فعال اقدامات کرنے پر وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی اور ہموار اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ان کی حمایت کو یقینی بنایا۔