اسلام آباد ۔ 27 مارچ (اے پی پی) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے درآمد کنندگان کی سہولت کیلئے بندرگاہوں پر مقررہ مدت سے زائد عرصہ پڑے رہنے والے سامان پر 70 کروڑ روپے کے تادیبی سرچارجز معاف کرنے اور نیشنل کاﺅنٹر ٹیررازم اتھارٹی کیلئے13 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ منظورکی ہے، ملک میں ایل این جی کی طلب و رسد کے حوالہ سے جامع لائحہ عمل کی تیاری، نئے ایل این جی ٹرمینل کے قیام کا عمل تیز کرنے کی ہدایات کی ہیں۔ ای سی سی کا اجلاس بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن کی سمری پر ای سی سی نے خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں ٹل اور ملحقہ علاقوں کو گیس سپلائی کی منظوری دی۔ ای سی سی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے بندرگاہوں پر مقررہ مدت سے زائد عرصہ پڑے رہنے والی سامان کی کھیپ پر 700 ملین روپے تادیبی سرچارجز معاف کرنے کی بھی منظوری دی، اس فیصلہ سے درآمد کنندگان کو اپنے سامان کو کلیئر کرانے کی سہولت ہو گی اور اس سے بندرگاہوں اور ویئر ہاﺅسز پر دباﺅ میں بھی کمی لانے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر کامرس ڈویژن نے خود مختار انشورنس ریگولیٹر کے قیام کی اہمیت کے بارے میں پریزنٹیشن دی۔ ای سی سی نے کامرس ڈویژن کو ہدایت کی کہ اس حوالہ سے بہتر فیصلہ کیلئے متعلقہ معاملہ پر تشکیل دیئے گئے کمیشن کا کام تیز کیا جائے۔ پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے قطر سے 200 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی ایل این جی کے انتظامات سے متعلق پیش کی گئی تجویز پر ای سی سی نے ہدایت کی کہ ملک میں ایل این جی کی طلب و رسد کے حوالہ سے ایک جامع لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ اس سلسلہ میں متعلقہ شراکت داروں بشمول قانون و انصاف ڈویژن کے ساتھ مشاورت کی جائے اور اس ضمن میں سمری کابینہ میں پیش کی جائے۔ اجلاس میں بحری امور کے ڈویژن نے نئے ایل این جی ٹرمینل پر پیشرفت کے بارے میں بتایا کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے بحری امور ڈویژن کو ہدایت کی کہ ملک میں گیس کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر نئے ایل این جی ٹرمینل کے قیام کا عمل تیز کیا جائے۔ ای سی سی نے پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے بزنس پلان کی تیاری کے سلسلہ میں وزارت صنعت کو ہدایت کی کہ اگلے 15 دن میں اس حوالہ سے تجاویز پیش کی جائیں۔ ای سی سی نے نیشنل کاﺅنٹر ٹیررازم اتھارٹی کو 133.156 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ دینے کی تجویز کی بھی منظوری دی۔