اسلام آباد ۔ 8 نومبر (اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ بیرونی قرضوں پر قابو پانے کا ایک ہی طریقہ برآمدات میں اضافہ کرنا ہے یا ہمیں ملکی معاملات کو چلانے کیلئے آئی ایم ایف سے مزید قرضہ لینا پڑے گا۔ جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جب حکومت میں آئی تو ملکی معیشت کو 800 بلین روپے کے خسارے کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان‘ ایران‘ چین اور سعودی عرب سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت بہتر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب گوادر پورٹ کے مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہمارے گہرے ثقافتی اور برادرانہ تعلقات ہیں‘ اس وقت ایران کے ساتھ تجارتی حجم تقریباً 1.5 بلین ڈالر ہے جس میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جہاں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع موجود ہیں ‘یہاں سرمایہ کاری کرنے والے ممالک کو خوش آمدید کہیں گے۔چین کے حالیہ دورے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ چین کامیاب رہا اور چین کے صدر اور وزیراعظم نے تمام شعبوں میں مکمل حمایت اور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے پاکستان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=121202