اسلام آباد ۔ 21 دسمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کرنٹ اکائونٹ خسارہ سے متعلق میڈیا کے ایک حصہ میں شائع ہونے والی رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ یہ حقائق کے منافی ہے۔اس سلسلہ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ماہ نومبر 2018ء میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 1.25 ارب ڈالر تھا جو گذشتہ سال اسی ماہ کے مقابلہ میں 28 فیصد بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔ نومبر 2017ء میں یہ خسارہ 1.74 ارب ڈالر تھا۔ وضاحت میں مزید کہا گیا ہے کہ اپریل اور مئی 2018ء میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2 ارب ڈالر سے زائد تھا۔ رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران کرنٹ اکائونٹ خسارہ 10.6 فیصد کمی کے ساتھ 6.1 ارب ڈالر ہو گیا جو گذشتہ سال کے اسی عرصہ میں 6.8 ارب ڈالر تھا۔ اس طرح اس عرصہ میں 10.6 فیصد بہتری آئی ہے جو بنیادی طور پر ترسیلات زر میں 12.6 فیصد کے اضافہ اور درآمدات میں 2.9 فیصد کمی کی وجہ سے ہوئی، یہ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے پالیسی اقدامات کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے باقی عرصہ میں سرکاری اور نجی ذرائع سے بڑے زرمبادلہ کی آمد متوقع ہے۔ علاوہ ازیں حالیہ دوطرفہ ارینجمنٹس بشمول تیل کی مؤخر ادائیگی کی سہولت سے مزید بہتری آئے گی جبکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی سے غیر ملکی زرمبادلہ مارکیٹ میں استحکام آئے گا، ان اقدامات سے ادائیگیوں کے توازن میں مزید استحکام آئے گا اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=127153