اسلام آباد۔12نومبر (اے پی پی):اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مختلف وزارتوں کے لئے تکنیکی گرانٹس کی منظوری دیدی ۔وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ،وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر مملکت برائے خزانہ اور محصولات علی پرویز ملک ،گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان ،چیئرمین ایف بی آر، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی ۔
ای سی سی نے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کے لئے وزارت مواصلات (پوسٹل سروسز ونگ) کی طرف سے پیش کردہ سمری پر غور کیا اور اسے منظور کیا۔ پاکستان پوسٹ آفس ڈیپارٹمنٹ کی کمپنیوں/ایجنسی پارٹنرز کی تصدیق شدہ زیر التواء واجبات کو کلیئر کرنے کے لیے 16.995 بلین روپے کی منظور ی دیدی ۔ ای سی سی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے کی جمع کرائی گئی سمری پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی۔
مالی سال 25۔2024 کے دوران سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں مقامی حکومتوں (ضمنی انتخابات) اور اسلام آباد (آئی سی ٹی) اور صوبہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں 1.317 بلین روپے کی منظوری دی۔ ای سی سی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جمع کرائی گئی پانچ الگ الگ سمریوں کو بھی ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کے حصے کے طور پر اٹھایا جو اس سے قبل وزیراعظم نے منظور کیا تھا۔
خلاصہ کے تحت جن موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے ان میں درج ذیل پانچ اہم شعبے شامل ہیں۔ ایف بی آر کی آپریشنل مہارت اور تنظیمی صلاحیتوں کو بڑھانا، ایف بی آر افسران کے لئے پرفارمنس مینجمنٹ رجیم ،ایف بی آر افسران کے لئے صلاحیت سازی کا پروگرام،ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت انسداد سمگلنگ کے اقدامات، افسران کے لئے نقل و حرکت اور ٹرانزٹ رہائش کے انتظامات کر نا ہے ۔
ای سی سی نے ایف بی آر کی طرف سے پیش کی گئی پانچوں تجاویز پر تفصیلی بحث کی اور انہیں اس شرط کے ساتھ اصولی منظوری دی کہ تجاویز کے تحت تجویز کردہ پروسیسز اور کے پی آئیز کی تھرڈ پارٹی اثر کا جائزہ اگلے مالیاتی بجٹ سے پہلے کرایا جائے گا، جبکہ ان تجاویز کے تحت تیار کیے جانے والے KPIs کے مطابق نتائج کی اسی طرح کے اثرات کا جائزہ، کیلنڈر سال کے اختتام پر کیا جائے گا۔ ای سی سی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ریونیو ڈویژن اور فنانس ڈویژن مشترکہ مشاورت کے ذریعے پانچ تجاویز کے تحت بجٹ کی مختص اور ریلیز سمیت میکانزم پر کام کریں گے۔