وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین سے زرعی ترقیاتی بینک کے صدر محمد شہباز جمیل کی سربراہی میں بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ملاقات

113

اسلام آباد۔5اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین سے زرعی ترقیاتی بینک کے صدر محمد شہباز جمیل کی سربراہی میں بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ملاقات کی ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے منگل کو جاری بیان کے مطابق زرعی ترقیاتی بینک (زیڈ ٹی بی ایل) کے صدر محمد شہباز جمیل کی سربراہی میں زرعی ترقیاتی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے یہاں وزارت خزانہ میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین سے ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر زرعی ترقیاتی بینک نے ادارہ کی بحالی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بینک کے موجودہ طریقہ کا رسے بھرپور استفادہ کے تحت بینک کے آپریشنز میں بہتری پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے پنیر کی تیاری، محفوظ دودھ، مچھلی فارمنگ اور ہائیڈرو فونکس وغیرہ کے حوالہ سے کاشتکاروں میں آگاہی پیدا کرنے اور ان کی تربیت کے حوالہ سے ماڈل فارمنگ کے نظریہ کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کاشتکار کی آمدنی میں اضافہ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سولر ٹیوب ویلز اور ڈریپ ایری گیشن سسٹم کے علاوہ فصل کی کاشت اور برداشت کے جدید طریقوں سے استفادہ بھی کاشتکار کی آمدنی میں اضافہ کے حوالہ سے معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے مالیات تک مؤثر رسائی اور ویلیو چین کے ریٹیل کاروبار میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شرکت کے ذریعے دیہی آبادی کی آمدنی میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر خزانہ نے زرعی ترقیاتی بینک کے مشاورتی کردار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کاشتکاروں کے منافع میں اضافہ کیلئے معاونت فراہم کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے ایگری مالز ، اجناس کو ذخیرہ کرنے کیلئے سٹورز اور پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت کولڈ سٹوریج کی تعمیر کے حوالہ سے زرعی بینک کی جانب سے قرضوں کی فراہمی میں اضافہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے آڑھتی کے کردار کو کم سے کم کرنے میں مدد حاصل ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پورے زرعی شعبہ کو مڈل مین کے کردار سے تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کاشتکار زیادہ سے زیادہ آمدنی حاصل کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے زرعی بینک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے زیڈ ٹی بی ایل کے مالیاتی اقدامات کو سراہتے ہوئے دستیاب انسانی وسائل سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کے تحت جدید ترین بینکنگ سہولیات متعارف کرانے ، قرضوں کی واپسی میں بہتری اور بینک کی کارکردگی کے فروغ کے حوالہ سے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر خزانہ نے زیڈ ٹی بی ایل میں اصلاحات اور کارکردگی کے حوالہ سے ہر طرح کی ممکنہ معاونت کا اعادہ کیا۔