وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کی چھتری تلے ورکنگ گروپ کے قیام کی منظوری دی

28

اسلام آباد۔12جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کی چھتری تلے ورکنگ گروپ کے قیام کی منظوری دی جو قیمتوں میں استحکام کے لئے مسٹری شاپنگ جیسی مشقیں کرنے کے علاوہ آٹا، چینی، دالوں، گھی، ٹماٹر، پیاز اور آلو کے سٹریٹجک ذخائر کے قیام کے لئے کام کرے گی، وزیر خزانہ نے واضح کیا ہے کہ ملک میں کارٹیلائزیشن کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی اور مسابقتی سرگرمیوں کے منافی اقدامات میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس پیر کو یہاں وزیر خزانہ شوکت ترین کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران قیمتوں کے حساس اعشاریے میں 0.7 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا ہے جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں ضروری اشیاء کی قیمتوں میں استحکام کو ظاہر کر رہا ہے۔ اجلاس میں سالانہ بنیادوں پر افراط زر کے رجحان کا جائزہ پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ سالانہ بنیادوں پر ہفتہ وار مہنگائی کی شرح گزشتہ دو ماہ میں 17.23 فیصد سے کم ہوکر 12.28 فیصد ہو گئی ہے۔ اسی طرح صارفین کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریہ (سی پی آئی) کے مطابق سی پی آئی 8.9 فیصد ہے جو گزشتہ سال 10.74 فیصد تھی۔

اسی طرح شہری اور دیہی افراط زر میں بھی کمی کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور محکموں پر زور دیا کہ وہ عیدالاضحی کے تناظر میں ضروری اشیاء بشمول سبزیوں کی قیمتوں کی کڑی نگرانی کو یقینی بنائیں تاکہ ناجائز منافع خوری کا خاتمہ ہو۔ وزیر خزانہ نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کی چھتری تلے ایک ورکنگ گروپ کے قیام کی بھی منظوری دی جو صوبائی چیف سیکرٹریز ، ادارہ شماریات کے نمائندوں، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق اور متعلقہ محکمہ جات کے نمائندوں پر مشتمل ہوگا۔ ورکنگ گروپ قیمتوں میں استحکام کے لئے مسٹری شاپنگ جیسی مشقیں کرنے کے علاوہ آٹا، چینی، دالوں، گھی، ٹماٹر، پیاز اور آلو کے سٹریٹجک ذخائر کے لئے بھی کام کرے گا۔

اس کا مقصد ناجائز منافع خوری کا خاتمہ اور ملک بھر میں اشیاء ضروریہ کی مناسب قیمتوں پر فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بین الاقوامی مارکیٹ میں کوکنگ آئل کی قیمتوں کے رجحان پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ سویابین اور پام آئل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اس وقت قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے۔ وزیر خزانہ نے وزارت صنعت و پیداوار، مسابقی کمیشن اور ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خوردنی تیل کی کمی کا فائدہ مقامی صارفین کو منتقل کرنے کے لئے اقدامات کو یقینی بنائے۔

اس موقع پر مسابقتی کمیشن کے چیئرمین نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیشن نے خوردنی تیل اور گھی کے شعبوں میں مبینہ اجتماعی پرائس فکسنگ سے متعلق بعض اطلاعات کی چیکنگ کے لئے انکوائری شروع کی ہے تاکہ اس بارے میں معلومات حاصل کی جاسکیں۔ وزیر خزانہ نے چیئرمین کو ہدایت کی کہ وہ مسابقتی سرگرمیوں کے منافی اقدامات کے تدارک کے لئے انکوائری کو یقینی بنائیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کارٹلائزیشن کی کسی صورت بھی اجازت نہیں دی جائے گی اور ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کئے جائیں گے۔

وزیر خزانہ نے صوبائی چیف سیکرٹریز، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری نیشنل فوڈ، سیکیورٹی، چیئرپرسن سی سی پی اور پی بی ایس کے ممبران پر مشمل ایک کمیٹی بھی قائم کی جو پرائس فکسنگ اور مسابقت کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کے لئے طریقہ کار طے کرے گی۔ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک بھر میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ای سی سی کے فیصلے کے مطابق گندم کے سٹریٹجک ذخائر کے قیام کے لئے گندم کی درآمد کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور یہ پورا عمل بہت جلد مکمل ہوگا۔ سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا کہ 15 اگست تک 1 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کے لئے انتظامات مکمل کئے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لئے اس کے سٹریٹجک ذخائر کو یقینی بنایا جائے۔

سیکرٹری نے بتایا کہ ملک میں چینی کے مناسب ذخائر موجود ہیں جو نئی پیداوار کے آنے تک کے لئے کافی ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزرائ، معاونین خصوصی، وزیراعظم کے مشیروں اور متعلقہ اداروں اور محکموں کے نمائندوں کے علاوہ صوبائی چیف سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔