وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت آئندہ بجٹ میں صنعت اور برآمدی شعبہ کیلئے نئے ٹیرف کے معاملات کا جائزہ اجلاس

59
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت آئندہ بجٹ میں صنعت اور برآمدی شعبہ کیلئے نئے ٹیرف کے معاملات کا جائزہ اجلاس

اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):برآمدی شعبہ کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہو گی، کاروباری برادری کی شراکت داری سے ملک کی شرح نمو میں اضافہ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت جمعرات کو یہاں فنانس ڈویژن میں آئندہ بجٹ میں صنعت اور برآمدی شعبہ کیلئے نئے ٹیرف کے معاملات کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار اور وفاقی وزیر توانائی محمد حماد اظہر کے علاوہ مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے بھی شرکت کی۔

وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں رعایتی ٹیرف کی مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ اس کے علاوہ سبسڈیز، آمدن، پیداوار اور ریونیو کی بڑھوتری کے مختلف امکانات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر اتفاق رائے کیا گیا کہ ایک ایسا ڈیٹا بیس بنانے کی ضرورت ہے جس سے برآمدی صنعت کی کارکردگی اور ٹیرفس میں ربط بنایا جا سکے۔

وزیر توانائی نے اجلاس کے شرکاء کی توجہ سستی قدرتی گیس کی دستیابی اور اضافہ بجلی کے خرچ پر ادائیگی کے امور پر دلاتے ہوئے کہا کہ طے شدہ اصول ہے کہ قدرتی گیس کے استعمال کا پہلا حق مقامی صارفین کا ہے۔

اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ سستی توانائی کے حکومتی فیصلہ سے صنعت اور برآمدی شعبہ پر مثبت اثر پڑا ہے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کاروباری برادری کی شرکت سے شرح نمو کو فروغ دیا جائے گا۔ مختلف شراکت داروں سے مشاورت کے بعد اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ بجٹ میں سبسڈیز حقیقی کھپت پر دی جائیں گی اور اس حوالہ سے ٹارگٹڈ حکمت عملی اپنائی جائے گی۔

یہ بھی اصولی فیصلہ کیا گیا کہ برآمدی شعبہ کی شرح ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہو گی اور اسی تناظر میں مراعات کا فیصلہ کیا جائے گا تاکہ مقامی صنعت اپنی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کے ذریعے قومی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکے۔