اسلام آباد۔7جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت جمعرات کو یہاں فنانس ڈویژن میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا ۔جس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر پاور خرم دستگیر خان، سابق وزیراعظم و رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی،
وزیر مملکت پٹرولیم مصدق ملک، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے مالی سال 2022-23ء کیلئے قدرتی گیس کی قیمتوں کے حوالہ سے سمری پیش کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2015-16ء سے اوگرا کی مالی ضروریات کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا جس کے نتیجہ میں مارچ 2022ء تک مجموعی ریونیو شارٹ فال 547 ارب روپے تک پہنچ گیا، جون 2018ء میں گیس کے شعبہ کا گردشی قرضہ 299 ارب روپے تھا جو 31 مارچ 2022ء تک 1232 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ریونیو کے خسارہ اور گیس سیکٹر کے گردشی قرضہ پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ سپلائی چین میں توازن اور گیس و تیل کی تلاش و پیداوار کی بڑھوتری پر سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پٹرولیم ڈویژن کے بورڈ نے صارفین کے مطابق گیس کی قیمت فروخت میں اضافہ کے قواعد و ضوابط مرتب کئے ہیں۔
ای سی سی نے گیس کی قیمت فروخت میں مجوزہ نظرثانی کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ایکسپورٹ اور نان ایکسپورٹ صنعتوں اور پاور پلانٹس کیلئے گیس کی قیمتوں میں مزید کمی کی جائے۔ وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے وزیراعظم ریلیف پیکیج 2020ء کو جاری رکھنے، خیبرپختونخوا میں سستے آٹے کی فراہمی اور ملک بھر میں یوٹیلٹی سٹورز کے نیٹ ورک میں توسیع کے حوالہ سے بھی سمری پیش کی گئی۔
ای سی سی نے وزیراعظم سستا آٹا سکیم کے تحت رعایتی نرخوں پر آٹے کی فراہمی جاری رکھنے کی منظوری دیتے ہوئے یکم جولائی تا 31 اگست 2022ء میں 2 ماہ کے دوران خیبرپختونخوا میں آٹے کے 1200 اضافی سیل پوائنٹس کے قیام کی ہدایت کی اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے سبسڈی پیکیج کے ذریعے آٹے کی تقسیم کے لائحہ عمل کے حوالہ سے ای سی سی کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کی جائے۔ وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے مارک اپ کی ریلیز کیلئے فنڈز کی فراہمی کے حوالہ سے ایک اور سمری بھی پیش کی گئی۔ ای سی سی نے 22 نومبر 2021ء کے اپنے فیصلہ کی روشنی میں ایچ ای سی کو پہلے سے 96.873 ملین روپے کی ریلیز کی گرانٹ کی صورت میں منظوری بھی دی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت صنعت و پیداوار کیلئے ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی صورت میں 20.085 ملین روپے کے فنڈز کی بطور گرانٹ بھی منظوری دی۔ ان فنڈز کی منظوری ای سی سی اپنے 30 مارچ 2022ء کے اجلاس میں دے چکی تھی۔
مزید برآں ای سی سی نے نجکاری کمیشن کو ہدایت کی کہ مستقبل میں فروخت کی جانے والی سرکاری املاک میں ان کے واجبات کو بھی معاہدوں میں شامل کیا جائے۔ وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد کیلئے یکم جولائی 2022ء کو کھولے گئے گندم کی خریداری کے دوسرے انٹرنیشنل ٹینڈر کے حوالہ سے جلد از جلد ہدایات کیلئے سمری پیش کی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے طویل غوروخوض کے بعد ٹینڈر کو منسوخ کر دیا اور ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو ہدایت کی کہ 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد کیلئے تازہ ٹینڈر جاری کیا جائے۔
مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وزیر تجارت، وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق اور وزیر خزانہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو ملک کیلئے گندم کی حقیقی ضروریات کا تخمینہ مرتب کرے گی۔ پاور ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ ایک سمری پر ای سی سی نے جامشورو میں کوئلہ سے چلنے والے 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے دو یونٹس کی تعمیر کیلئے 10 ارب روپے کی حکومت پاکستان کی گارنٹی کی منظوری دی، یہ منصوبہ 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ یہ گارنٹی فیصل بینک لمیٹڈ کے ساتھ طے شدہ سینڈیکیٹڈ ٹرم فنانس فیسیلیٹی (ایس ٹی ایف ایف) کے تحت مقامی بینکوں اور مالیاتی اداروں کیلئے جاری کی گئی ہے۔ وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کیلئے جی ایس ٹی کی ادائیگی کے استثنیٰ کیلئے ای سی سی کے اجلاس میں سمری پیش کی گئی تاکہ جائیکا کی جانب سے ترقیاتی سرگرمیوں کو معاونت فراہم کی جا سکے۔ ای سی سی نے جائیکا کی جانب سے خریدے گئے سازوسامان پر سیلز ٹیکس کی مکمل چھوٹ کی منظوری دے دی۔ واضح رہے کہ جائیکا کو یہ استثنیٰ وفاقی دارالحکومت میں آئی سی ٹی آرڈیننس 2001ء کے تحت حاصل کی جانے والی خدمات پر بھی دستیاب ہو گا۔