اسلام آباد۔22جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے پیر کو فنانس ڈویژن میں کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ، وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ اور وزیر برائے اقتصادی امور قیصر احمد شیخ نے شرکت کی۔ احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، گورنر سٹیٹ بینک، چیئرمین ایس ای سی پی، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ وزارتوں کے دیگر اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔ کمیٹی نے مختلف وزارتوں/ڈویژنوں کی جانب سے اپنے متعلقہ ریاستی ملکیتی اداروں کی درجہ بندی کے لیے پیش کردہ سمریوں کو سٹریٹجک/ضروری یا دوسری صورت میں سمجھا۔
کابینہ کمیٹی نے تفصیلی بحث کے بعد فیصلہ کیا کہ نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (این آئی سی ایل)، سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایل آئی سی ایل) اور پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ (پی آر سی ایل) سٹریٹجک اور ضروری ادارے کے معیار پر پورا نہیں اترتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی درجہ بندی نہیں کی جائے گی۔ وزارت تجارت کو مزید ہدایت کی گئی کہ وہ پاک ایکسپو کمپنی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کو تلاش کرے۔ کمیٹی نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کی طرف سے پیش کردہ سمری پر غور کیا اور ایس ٹی ای ڈی ای سی کا نام بدل کر انڈیجینس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ایجنسی (آئی آر اے ڈی اے) پرائیویٹ لمیٹڈ میں تبدیل کرنے کی منظوری دی۔ کمیٹی نے مزید ہدایت کی کہ اس کا بورڈ تشکیل دیا جائے اور ادارے کو دسمبر 2024 تک فعال کیا جائے۔ کمیٹی نے پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی بورڈ، پاکستان پوسٹل سروسز مینجمنٹ بورڈ کے بورڈز میں آزاد ڈائریکٹرز کے طور پر امیدواروں کی تقرری کے لیے ایوی ایشن ڈویژن اور وزارت مواصلات کی تجاویز کی منظوری دی۔