وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ، روزمرہ استعمال کی ضروری اشیاء کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے اور ملک بھر میں اشیاء ضروریہ کی سہل و ہموار فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات پر زور

175
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار

اسلام آباد۔12جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے روزمرہ استعمال کی ضروری اشیاء کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے اور ملک بھر میں اشیاء ضروریہ کی سہل اور ہموار فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات پر زور دیا ہے۔

انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، صوبائی چیف سیکرٹریز وزارت خزانہ کے اقتصادی مشیر چیف شماریات دان، ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز، اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر اور دیگر اعلی افسران شریک ہوئے۔

وزارت خزانہ کے اقتصادی مشیر نے اجلاس کے شرکاء کو صارفین کے لئے قیمتوں کے ہفتہ وار اعشاریہ ایس پی آئی کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.08 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا ہے جبکہ کم آمدنی والے گروپوں کے لئے مہنگائی کی شرح میں مجموعی طور پر کمی آئی ہے۔

گزشتہ ہفتے میں ٹماٹر کی قیمتوں میں 0.11 فیصد، مرچ پائوڈر کی قیمت میں 0.26 فیصد اور انڈے کی قیمت میں 0.04 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ 22 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں جبکہ 25 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پیاز اور ٹماٹر سمیت کئی اشیاء کی قیمتیں تین سال پہلے کے مقابلے میں کم ترین سطح پر ہیں۔ اجلاس کے شرکاء نے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اجلاس کو ملک میں گندم اور آٹے کی صورتحال کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ شرکاء نے آٹے کی قیمتوں میں استحکام اور ملک میں گندم کی وافر مقدار میں ذخائر اور دستیابی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو ملک میں چینی کی قیمتوں اور ذخائر کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے شرکاء نے مختلف شہروں میں چینی کی قیمتوں میں معمولی اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ قیمتوں میں معمولی اضافہ بارش اور دھند کے باعث رسد میں خلل آنے سے ہوا ہے۔ اجلاس کے شرکاء کو دالوں کی قیمتوں میں آنے والی تبدیلیوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔ مونگ کی دال کے علاوہ دیگر دالوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ شرح مبادلہ میں تبدیلی اور مال برداری کے اخراجات میں اضافہ ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مستقبل میں مقامی پیداوار کی آمد سے دالوں کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ وزیر خزانہ نے دالوں کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو ہدایت کی کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں دالوں کی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک میں دالوں کے سٹریٹجک ذخائر بنائے جائیں۔

انہوں نے اس حوالے سے صوبائی حکومتوں اور انتظامیہ کو اقدامات کی ہدایت بھی کی۔ اجلاس کے شرکا کو ملک بھر میں سستے اور سہولت بازاروں میں ضروری اشیا کی فراہمی کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے اس ضمن میں خیبرپختونخوا پنجاب اور اسلام آباد انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا انہوں نے سندھ اور بلوچستان کے سستے بازاروں میں اشیا ضروریہ کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کیااور کہا کہ دونوں صوبوں میں ان بازاروں میں وسعت آنی چاہیے۔