اسلام آباد۔7اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کی زیر صدارت نیکٹا بورڈ آف گورنرز کا چوتھا اجلاس پیر کومنعقد ہوا۔سیکریٹری داخلہ سید علی مرتضیٰ، ڈی جی ایف آئی اے محسن بٹ اور بورڈ آف گورنرز کے اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ یہ بات باعث اطمینان ہے کہ نیکٹااب مکمل طور پر ایک فعال ادارہ بن چکا ہے، یہ امر ہماری انسداد دہشت گردی کی جانب کی جانے والی کاوشوں کا عکاس ہے، نیکٹا اصلاحات مکمل کر لی گئی ہیں، اب یہ اپنا کردار بطریق احسن سرانجام دے رہا ہے، دہشت گردی کے دوبارہ سر اٹھانے اور حالیہ واقعات کے تناظر میں فوری طور پر واضح اور جامع پالیسی ترتیب دی جائے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ نیکٹا انسداد دہشت گردی میں صف اول کے ادارے کے طور پر کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا اور تمام صوبے اور دوسرے متعلقہ ادارے اس حکمت عملی پر عملدرآمد کریں گے،وطن عزیز سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مستقل بنیادوں پر خاتمہ کریں گے۔ انہوں نےکہا کہ ان شاء اللہ مادر وطن میں دائمی امن اور معاشی خوشحالی لوٹ آئے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے اس ضمن میں نیکٹا کو اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹامحمد طاہر رائے نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ اجلاس کے فیصلہ کی بنیاد پر نیکٹا کی تنظیم سازی تقریباً مکمل کر لی گئی ہے، پچھلے ایک سال کے دوران نیکٹا بہت متحرک رہا، پیغام پاکستان فتویٰ کی بنیاد پر قومی بیانیہ تشکیل دیا گیا ہے جو بنیادی طور پر پاکستانی معاشرے کی اساس ہے، پاکستان سے انتہا پسندی کے خاتمہ کے لئے نیکٹا ہراول دستہ کے طور پر کام کرے گا، نیکٹا تمام متعلقہ اداروں کو رہنمائی فراہم کرے گا۔اجلاس میں نیکٹا سے متعلق مختلف فیصلوں کی منظوری دی گئی۔