حکومت ہر شہری کو پہلا شناختی کارڈ مفت اور 15 دن کے اندر جاری کر ےگی، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد

172

اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اعلان کیا ہے کہ حکومت ہر شہری کو پہلا شناختی کارڈ مفت اور 15 دن کے اندر جاری کر ےگی، بیرون ملک سفارتخانوں میں پاسپورٹس اور شناختی کارڈ کےاجرا کے لئے دفاتر کھولے جائیں گے، پی ڈی ایم سینیٹ انتخابات میں حصہ لے گی، اپوزیشن نے استعفے دینے ہیں تو جلدی دے دے، سینیٹ انتخابات کے بعد عمران خان کو اکثریت مل گئی تو کرپٹ رہنمائوں اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کی چیخیں نکلیں گی، استعفے دیئے تو ضمنی الیکشن کرا دیں گے۔ جمعہ کو نادرا ہیڈکوارٹرز کے دورے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ نادراحساس ادارہ ہے جو بہترین انداز میں اپنا کام کررہا ہے ۔ میں نے ہدایت کی ہے کہ ہفتہ اتوار کو نادر اہیڈکوارٹرز کھلا رکھا جائے ۔ 50 نئے نادرا سنٹرز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔ تمام تحصیل ہیڈکوارٹرز میں نادرا دفاتر قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلا شناختی کارڈ 40 کی بجائے 15 دن میں مفت جاری کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کا احساس پروگرام سمیت مختلف فلاحی پروگراموں میں بھی اہم کردار ہے۔ نادار کے 677 رجسٹریشن سنٹرز اور 16 ہزار ملازمین ہیں۔ 3 ہزار کے قریب کنٹریکٹ ملازمین ہیں ۔ نادرا سے کسی کنٹریکٹ ملازم کو فارغ نہیں کیا جائے گا۔ نادرا ریکارڈ کے مطابق ملک میں 16 لاکھ اسلحہ لائسنسز ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہر سفارتخانے اور پاکستانی مشن میں پاسپورٹس اور شناختی کارڈ کے اجرا کے لئے دفاتگر کھولے جائیں گے۔ اس سلسلہ میں وزارت خارجہ سے تعاون حاصل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل سے واقف ہوں۔ ایک دو ماہ میں ان کے مسائل کے حل کے لئے اہم پیشرفت ہو گی۔ کوشش کررہے ہیں کہ پاسپورٹس ، آئی ڈی کارڈز کے اجرا سمیت ان کے مسائل ایک چھت کے نیچے حل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف 10 نادرا دفاتر ٹونٹی فور سیون کام کررہےہیں۔ ان کی تعداد بڑھا کر 50 کی جائے گی۔ اسی طرح موبائل وینز کی تعداد 200 سے بڑھا کر 300 کی جائے گی تاکہ دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے عوام کو بھی سہولیات فراہم ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ جعلی شناختی کارڈز ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس کے حل کے لئے بھی اقداما ت کئے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لیتے دیکھ رہا ہوں۔ اگر اپوزیشن نے سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لینا اور استعفے ہی دینے ہیں تو اسے کیا فرق پڑتا ہے کہ الیکشن کب ہوں گے۔ 12 فروری کے بعد سینیٹ انتخابات ہو سکتے ہیں۔ طریقہ کار کیا ہو گا اس کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیاجائے گا۔ اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ اگر اسلام آباد آنا ہے تو ابھی آ جائیں جس دن عمران خان نے سینیٹ الیکشن میں اکثریت حاصل کر لی تو کرپٹ اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کی چیخیں نکلیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے نواز شریف اور اسحاق ڈار کو وطن نہیں لا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے رہنمائوں کو وبا کی فکر کرنی چاہیے اور عوام کی زندگیاں خطرے میں نہیں ڈالنی چاہئیں لیکن اگر انہوں نے اسلام آباد آنا ہے تو آئیں ، استعفی دینا ہے تو دیں ، ان کی سیٹوں پر ضمنی الیکشن کرا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس نے بھی مجھ سے شرط لگانی ہے تو لگا لیں عمران خان کہیں نہیں جا رہا ہے۔