اسلام آباد۔30مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بڑے اہم فیصلے کئے، زائدالمیعاد شناختی کارڈز پر جاری تمام سمز کو فوری طور پر بلاک کرنے کا فیصلہ کیا، وزیر داخلہ نے ملک بھر میں چہرہ شناسی (فیشل ریکوگنیشن) ٹیکنالوجی کے نفاذ کو 31 دسمبر 2025 ءتک یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جمعہ کو جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ نے سیکٹر آئی 8 میں 10 منزلہ نادرا میگا سینٹر کا بھی سنگ بنیاد بھی رکھا، آئی ایٹ نادرا میگا سینٹر کی تکمیل جون 2026ء میں متوقع ہے ۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں زائدالمیعاد شناختی کارڈز پر جاری تمام سمز کو فوری طور پر بلاک کرنے کا فیصلہ کیا، پہلے مرحلے میں 2017ء یا اس سے پہلے کے شناختی کارڈز پر جاری سمز بند کی جائیں گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے مراحل میں 2017ء کے بعد کے منسوخ شدہ کارڈز پر بھی یہی پالیسی لاگو کی جائے گی تاکہ صرف فعال شناختی کارڈ پر ہی سمز جاری رہیں۔ چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر نے بتایا کہ پی ٹی اے کے تعاون سے ان موبائل سمز کو بلاک کیا جا رہا ہے جو وفات پا جانے والے افراد یا میعاد ختم شدہ شناختی کارڈز کے حامل افراد کے نام پر رجسٹرڈ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری محکمے اور سروس فراہم کنندگان شہریوں کی بائیومیٹرک معلومات اپنی مقامی ڈیٹابیسز میں محفوظ کر رہے ہیں جس سے یہ حساس معلومات غلط استعمال اور چوری کے خطرے سے دوچار ہیں۔ چیئرمین نادرا نے کہا کہ نادرا کے محفوظ اور تصدیق شدہ ڈیٹا بیس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فیشل ریکگنیشن نظام کا استعمال کیا جائے، خاص طور پر ان شہریوں کی مدد کے لیے جنہیں فنگر پرنٹس کی تصدیق میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو شہریوں کی بائیومیٹرک معلومات کی علیحدہ سٹوریج بند کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں گی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہدایت کی کہ ملک بھر میں چہرہ شناسی (فیشل ریکگنیشن) ٹیکنالوجی کے نفاذ کو 31 دسمبر 2025ء تک یقینی بنایا جائے، اس عمل کی نگرانی وزارت داخلہ کرے گی ۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ نادرا کی سروسز کو ملک بھر کی 44 ایسی تحصیلوں اور مخصوص یونین کونسلوں تک توسیع دی گئی ہے جہاں پہلے یہ سہولیات دستیاب نہیں تھیں، اسلام آباد کی تمام 31 یونین کونسلز میں 30 جون 2025ء تک نادرا خدمات دستیاب ہوں گی۔ وزیر داخلہ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے ہدایت کی کہ وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے ایک جامع جائزہ لیاجائے تاکہ ان ممالک اور خطوں کی نشاندہی کی جا سکے جہاں نادرا خدمات کی زیادہ ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملتان، سکھر اور گوادر میں نادرا کے ریجنل دفاتر کے قیام کی بھی منظوری دی۔ اجلاس کے دوران چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر نے ادارے کی رسائی، سروس ڈیلیوری اور ڈیجیٹل تبدیلی کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا میں اصلاحات پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور نادرا کی گزشتہ سال کی نمایاں کامیابیوں کو سراہا جن کے تحت 87 نئے رجسٹریشن مراکز اور 417 اضافی کائونٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل آئیڈنٹیٹی کارڈ (این آئی سی) رولز 2002 میں وفاقی حکومت کی جانب سے اہم ترامیم کی منظوری دی گئی ہے۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ بچوں اور خاندانوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹس کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے تاکہ قانونی وضاحت اور فراڈ کی روک تھام کو یقینی بنایاجا سکے۔ ان ترامیم پر عملدرآمد کے لیے نادرا نے ایک موثر شناختی تصدیقی نظام متعارف کروایا ہے، جس میں فیشل ریکوگنیشن اور آئرس کو اضافی بائیومیٹرکس کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)، وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے)، سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)، سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ شناختی فراڈ، سم کے غلط استعمال اور بائیومیٹرک تضادات کے تدارک کے
لیے ضروری تعاون جاری ہے، نادرا کا بڑا فوکس پاک آئی ڈی موبائل ایپ کی افادیت اور خصوصیات کو مزید بہتر بنانا ہے، اب تک اس ایپ کو 70 لاکھ سے زائد دفعہ ڈائون لوڈ کیا جا چکا ہے۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ حال ہی میں ایپ میں نئی سہولیات شامل کی گئی ہیں جیسے کہ ڈیجیٹل شناختی کارڈ کا اجرا، پنشنرز کے لیے "پروف آف لائف” اور وفاقی اسلحہ لائسنس کی تجدید۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور نادرا کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=603313